نواب افتخار حسین ممدوٹ نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا،انہیں قائداعظم کامکمل اعتماد حاصل تھا،پروفیسر سرفراز

بدھ 19 اکتوبر 2022 18:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2022ء) نواب افتخار حسین ممدوٹ نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا،نواب افتخار حسین کو قائداعظم کامکمل اعتماد حاصل تھا۔ان خیالات کااظہارپروفیسر محمد سرفراز نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں تحریک پاکستان کے رہنمانواب افتخار حسین ممدوٹ کی 53ویں برسی کے موقع پر نئی نسل کو ان کی حیات و خدمات کے متعلق آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔

اس لیکچر کااہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرست کے اشتراک سے کیا تھا۔پروفیسر محمدسرفراز نے کہا کہ نوابزادہ افتخار حسین ممدوٹ نے جوانی ہی میں مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی،انہوں نے والد سرشاہنواز ممدوٹ مسلم لیگ پنجاب کے صدرتھے ' افتخار حسین ممدوٹ نے بھی اپنے والد کے ساتھ مسلم لیگ کی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کر دیا، 1942ء میں جب سر شاہنواز خان فوت ہوئے تو پنجاب مسلم لیگ کا صدر افتخار حسین ممدوٹ کو منتخب کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس عہدے پر انہوں نے مسلم لیگ کے لیے انتھک خدمات سرانجام دیں،1940ء کی قرارداد پاکستان منظور ہونے کے بعد مسلم لیگ نے لائحہ عمل تیار کیا اور چندہ جمع کرنے کی مہم شروع کی گئی توآپ نے اس میں ایک خطیر رقم اپنی طرف سے جمع کروائی ۔انہوں نے ہردور میں جمہوریت کی صدا بلند کی، برطانوی دور میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کی اور بالآخر پنجاب میں جمہوریت کے لیے راہ ہموار ہوئی،قیام پاکستان کے بعد پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا سوال آیا تو قائداعظم نے نواب افتخار حسین ممدوٹ کو ترجیح دی ،1955میں نواب ممدوٹ پنجاب کی طرف سے پاکستان کی قانون ساز اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے، وہ سندھ کے گورنر بھی رہے اور پھر کچھ عرصہ مغربی پاکستان کی کابینہ میں بھی شامل رہے، 1958 کے فوجی انقلاب کے بعد سیاست سے کنارہ کش ہو گئے اور 19اکتوبر 1969کو وفات پائی۔

اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔