حلیم عادل شیخ کورنگی میں ڈکیتی کے دوران قتل ہونے طالبعلم اظہر کے گھر پہنچ گئے، والدین سے اظہار تعزیت

ساری پولیس کو حلیم عادل شیخ کے پیچھے لگادیا گیا ہے اس علاقے میں منشیات کھلی بک رہی ہے سندھ میں ڈاکو راج ہے، قائد حزب اختلاف سندھ

اتوار 18 دسمبر 2022 18:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2022ء) قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کورنگی میں ڈکیتی کے دوران قتل ہونے طالبعلم اظہر کے گھر پہنچے پی ٹی آئی رہنما سابق ایم این اے فہیم خان، گوہر خٹک مقامی عہدیدار بھی ہمراہ شریک تھے، حلیم عادل شیخ بت مقتول اظہر کے والد مسعود اظہر سے ملاقات کر کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

مقتول کے والد نے حلیم عادل شیخ کو تفصیل فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے گھر میں چور چور کی آوازیں سنی، میرے بیٹے کی بائیک لیکر فرار ہورہے تھے میرا بیٹا اپنی بائیک بچانے کیلئے گھر سے نیچے آیا اور اس پر فائرنگ کردی گئی مزاحمت کے دوران مجھے گولی چھوکر نکلی جس سے ہاتھ زخمی ہوا، ملزمان اچھے ڈھیل ڈھول اور اچھے صحتمند تھے۔

(جاری ہے)

یہاں کرائم عام ہوگیا ہے منشیات کھلے عام بک رہی ہے۔

ہم فرار کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس موقعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا گزشتہ روز اس تنگ گلی میں ڈاکو دھڑلے سے داخل ہوئے کیونکہ ڈاکو جانتے تھے اے آئی جی نے کہا ہے مزاحمت نہ کریں علاقے کے لوگوں نے مزاحمت سے ڈاکوں کو پکڑا کسی کا جوان بیٹا مر گیا مگر حکومت کی طرف سے کوئی نہیں آیا کل ویکینڈ تھا حکمرانوں کے گھر میں دعوتیں ہورہی تھیں طارق روڈ پر نوجوان کو مارا جس میں پولیس اہلکار ملوث تھا ہمیں شک ہے اظہر کی ہلاکت کے پیچھے پولیس اہلکار ہے ہمارا شک دور کیا جائے واقعے کی تحقیقات کی جائے۔

ان کا اپنا بندہ ملوث ہے اس لیے پولیس ملزم کی تفصیل نہیں دینا چاہتی حلیم عادل شیخ نیمزید کہا پچھلے آٹھ ماہ میں 100سے زائد شہری کراچی میں دوران واردات مزاحمت پر قتل کیئے جاچکے ہیں بیشرمی کا عالم یہ ہے کہ آئی جی سندھ ابتک یہاں نہیں ائے پولیس کو جلدی ہوتی ہے پریس کانفرنس کرنے کی ہم نہیں مانتے ان کی پریس کانفرنس کو۔ اظہر کے قاتل کو پکڑا جائے 100 لوگوں کو ماردیا ان کے قاتلوں کو کون پکڑے گا ایس ایس پیز کو بھتہ جمع کرنے میں لگادیا گیا۔

ساری پولیس کو حلیم عادل شیخ کے پیچھے لگادیا گیا ہے اس علاقے میں منشیات کھلی بک رہی ہے سندھ میں ڈاکو راج ہے۔ پولیس سیفٹی کمیشن کوئی کام نہیں کررہا سیاسی بنیادوں پر پولیس میں بھرتیاں ہورہی ہیں اے آئی جی کہتا ہے مزاحمت نہ کرو سندھ میں پکے ڈاکو کچے کے ڈاکوں کے سہولتکار ہیں ایڈیشنل آئی جی کو ایسے بیان پر اپنی سیٹ چھوڑدینی چاہیے ایس ایس پیز کو ڈسمس کیا جائے۔

اظہر کو مارنے والے ڈاکو کی بائیو میٹرک کی جائے بتایا جائے وہ کون تھا۔ یہ کیا سمجھتے ہیں ایس ایچ اوز کو کیا نہیں جاتے۔ ایڈیشنل آئی جی عوام سے دشمنی نہ کریں جائیں پی پی کے ساتھ سیاست کریں۔ یہ اسلحہ شہریوں کو دیدیں ہم خود اپنی حفاظت کرلیں گے۔ مراد علی شاہ کو بھتے چائیے یہ چاہتے ہیں ہماری آواز بند ہو جائے ہماری آواز اس دن بند ہوگی جس دن جسم سے روح نکلے گی۔

منشیات قابو نہیں کرسکتے نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے۔ رکن قومی اسمبلی فہیم خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے واقعات عام ہوگئے ہیں کورنگی میں منشیات کھلے عام بک رہی ہے کہاں ہے سندھ حکومت کی شاہین فورس آئی جی کہتے ہیں مزاحمت نہ کریں اس کا مطلب کھلے عام کریمنلز کو دندناتے رہیں۔ یہاں ابتک کوئی حکومتی نمائندہ نہیں آیا، آئی جی کہاں ہیں ہم اظہر کے لواحقین کو اکیلا نہں چھوڑیں گے۔ پی ٹی آئی ان کے ساتھ ہے۔