Live Updates

کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون میں ترمیم کا فیصلہ

قانون میں ترمیم کے بعد سیاسی جماعتوں کو بھی کام کرنے کی جگہ کا درجہ دیدیا جائے گا

پیر 9 جنوری 2023 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2023ء) کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ پارلیمانی ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کو بھی اس قانون کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق قانون میں ترمیم کے بعد سیاسی جماعتوں کو بھی کام کرنے کی جگہ کا درجہ دیدیا جائے گا۔

قانون میں ترمیم کے بعد کوئی سیاسی جماعت، پارٹی ٹکٹ یا سیاسی عہدے کے نام پر خواتین کو ہراساں نہیں کر سکے گی۔کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے قانون میں ترمیم کا فیصلہ عائشہ گلالئی اور عائلہ ملک سمیت سوشل میڈیا پر خواتین سیاستدانوں کے حوالے سے منظر عام پر آنے والی آڈیوز کے بعد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

Nذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیمی مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے پہلے تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی آسیہ عظیم ویمن کاکس کے اجلاس میں پیش کریں گی۔

ویمن کاکس کی منظوری کے بعد ترمیمی مسودہ منظوری کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا۔قانون میں ترمیم کے بعد تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کو حلف دینے کی پابند ہونگی کہ انہوں نے کسی ایک صوبے کی خاتون کو کسی دوسرے صوبے میں مخصوص نشستوں کا ٹکٹ کن وجوہات کی بنا پر دیا۔ سیاسی جماعتوں کی خواتین بھی الیکشن کمیشن کو حلف دینے کی پابند ہوگی کہ انہوں نے بنا کسی ذاتی تعلق یا اقرباپروری کے بغیر پارٹی ٹکٹ لیا ہے۔

قانون میں ترمیم کا مقصد سیاست سے وابستہ خواتین کو جنسی ہراسگی سمیت ہر طرح کی بلیک میلنگ سے محفوظ بنانا ہے۔ لاہور: گوجرانوالہ کی انسداد دہشتگردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی ا?ئی عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات