Live Updates

اداروں کے اندر کچھ ایسے لوگ تھے جو ذاتی مفاد کیلئے بہت آگے بڑھ گئے، خواجہ محمد آصف

پی ٹی آئی نے چار سالوں میں ہر ادارے کو تباہ کردیا،ملک کو گڑھے سے نکالتے ہوئے ہمیں بھی پسینے آئے ،ملکی معیشت اب بھی نہیں سنبھلی، 2018ء میں الیکشن کرانیوالوں نے اعتراف کیاانتخابات انجینئرڈ تھے،وزیر دفاع پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نیوٹرل پوزیشن مل گئی فائدہ اٹھائیں گے، قومی اسمبلی13اگست کو تحلیل ہوگی ،90دن بعد الیکشن ہونگے،عام انتخابات میں خاموش اکثریت بہت بڑا کردار ادا کرے گی، نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 17 جنوری 2023 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2023ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ ہمارے قومی اداروں میں کچھ ایسے لوگ تھے جو اپنے ذاتی مفاد کیلئے بہت آگے بڑھ گئے،پی ٹی آئی نے چار سالوں میں ہر ادارے کو تباہ کردیا،ملک کو گڑھے سے نکالتے ہوئے ہمیں بھی پسینے آئے ،ملکی معیشت اب بھی نہیں سنبھلی، 2018ء میں الیکشن کرانے والوں نے اعتراف کیاانتخابات انجینئرڈ تھے،پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نیوٹرل پوزیشن مل گئی ہے جس سے فائدہ اٹھائیں گے، قومی اسمبلی13اگست کو تحلیل ہوگی جس کے 30، 60یا 90 دن بعد الیکشن ہوں گے،عام انتخابات میں خاموش اکثریت بہت بڑا کردار ادا کرے گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم خود فیصلہ نہیں کر پائے کہ ہمارے ساتھ پنجاب میں کیا ہوا ہے، لیکن اب دونوں صوبوں میں الیکشن کا انعقاد ہونا ہے جس میں بہتری ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی کراچی میں دوسری پوزیشن کیلئے اسٹرگل کر رہی ہے، صوبائی اسمبلیوں میں الیکشن آئی اوپنر ہوں گے، یہ چار سال حکومت میں رہے، ملک کو گڑھے سے نکالتے ہوئے ہمیں بھی پسینے آئے ہیں، اب بھی ملکی معیشت نہیں سنبھلی، انہوں نے چار سالوں میں ہر ادارے کو تباد کردیا۔

پی ٹی آئی ق لیگ کے ممکنہ انضمام پر خواجہ آصف نے کہا کہ اگر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق ضم ہو رہے ہیں تو جہازوں میں پیسے اکھٹے کرنے والے مل رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہاکہ پی ٹی آئی کہتی ہے 2013کے الیکشن میں پنکچر لگے، 2018میں آر ٹی ایس بیٹھا، الیکشن کرانے والوں نے اعتراف کیا 2018کے انتخابات انجینئرڈ تھے۔حکومت پر دبائو تسلیم کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ حکومت پر نفسیاتی دبا ئوہے، سروے اور انتخابی نتائج میں بڑا فرق ہوتا ہے، البتہ اب خاموش اکثریت بہت بڑا کردار کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پہلے بیانیہ تھا کہ وہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے مر جائیں گے، درخت لگائیں گے، پاکستانی عوام کے زہنوں میں ان کے وعدے نقش ہیں، انہوں نے جنرل مشرف سے 100نشستیں مانگیں تھیں جوکہ ریکارڈ میں ہے۔وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ 2010میں عمران خان کو کفیل مل گئے، جنہوں نے 2014میں عمران خان سے دھرنا کروایا اور دیگر وارداتیں بھی کروائیں، ان کے اصل اسپانسرز کو بلوا کر پوچھا جائے کہ کیا آپ کی اسکرپٹ کے مطابق ہی کام ہوا اور وعدے پورے کئے گئی پنجاب کی موجودہ صورتحال پر انہوں نے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نیوٹرل پوزیشن مل گئی ہے جس سے ہم فائدہ اٹھائیں گے، پنجاب میں غیر جانبدار نگراں سیٹ اپ آئے گا، جب کہ پی ٹی آئی حکومت میں کئی ہزار گرین ایکڑ کو ریئل سٹیٹ مافیا کو دیکر براون کردی گئی ہے، اب یہ معاملہ عدالت میں ہے۔

قائد (ن) لیگ کی نا اہلیت سے متعلق خواجہ آصف نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے نواز شریف کو ان اہل کرنے کے فیصلے کو سانحہ قرار دیا کہ یہ انجینئرڈ تھا، جب کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ، ممنوعہ فنڈنگ کیس، 190 ملین پانڈ والے کیس آنے کے باوجود کوئی کارروائی کی، اس کا مطلب ہے کہ اداروں میں ان کے بندے موجود ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ ایک بندے کی خواہشات کے تحت قانون، ایجنسیز اور تمام ادارے اس کے تابع ہوگئے، 2021 میں بڈ کیا گیا کہ اگلی بار مجھے چیف بنایا جائے گا جس کے لئے عمران خان کی مرضی سے کارروائیاں کی گئیں، ہمارے قومی اداروں کے اندر کچھ ایسے لوگ تھے جو ذاتی مفاد کے لئے بہت آگے بڑھ گئے، ان لوگوں کا احتساب اداروں کو کرنا چاہئے۔

علی وزیر کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ محسن داوڑ نے علی وزیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں جنرل باجوہ کے سامنے اٹھایا تھا، علی وزیر کے ساتھ کوئی اختلافات ہیں تو اسے نظرانداز کرکے معاملے کو حل ہونا چاہئے۔عام انتخابات کی تاریخ پر انہوں نے کہاکہ 13اگست کو اسمبلی تحلیل ہوگی جس کے 30، 60 یا 90 روز بعد الیکشن ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات