گورنر خیبر پختونخوا نے انتخابات کا اعلان نہ کرکے آئین کی خلاف ورزی کی،سپریم کورٹ

صدر نے 9 اپریل کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا،اس صورتحال میں الیکشن کمیشن نے اپنا کردار ادا نہ کیا،اب الیکشن کمیشن صدر کے ساتھ مشاورت کرے، معاملے کو حل کرے۔سپریم کورٹ کا الیکشن تاخیر ازخودنوٹس پر فیصلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 1 مارچ 2023 11:43

گورنر خیبر پختونخوا نے انتخابات کا اعلان نہ کرکے آئین کی خلاف ورزی ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم مارچ 2022ء) سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس میں وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو سنا دیا گیا۔سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 90 دنوں میں الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پنجاب، خیبرپختونخوا الیکشن ازخودنوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کور ٹ نے پنجاب، خیبرپختونخوا اسپیکرز کی درخواستیں منظور کرلیں۔چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہا ہے کہ بینچ کے اکثر ججز نے درخواست گزاروں کو ریلیف دیا۔ہمارے سامنے اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد تاریخ کا معاملہ آیا۔آئین عام انتخابات سے متعلق وقت مقرر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

گورنر کی منظوری نہ ہونے پر پنجاب اسمبلی 48 گھنٹوں میں تحلیل ہوئی، عدالت نے 90 روز میں انتخابات سے متعلق درخواستیں منظور کرلیں۔

سپریم کورٹ میں فیصلہ تین دو کے تناسب سے سامنے آیا۔ سپریم کورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کی صورتحال مختلف ہے۔پارلیمانی جمہوریت آئین کا سیلینٹ فیچر ہے۔جمہوریت میں پارلیمانی نظام ایک اہم ستون ہے۔اگر گورنر اسمبلی تحلیل کرے تو تاریخ کا اعلان بھی خود کر سکتا ہے۔ایسی صورتحال خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہوئی اور گورنر نے اسمبلی ختم کردی۔

جب گورنر کی جانب سے اسمبلی تحلیل نہ کی ہو تو پھر بھی مقررہ وقت میں الیکشن کرانا لازمی ہے۔خیبر پختونخواکی حد تک گورنر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرسکتا ہے۔الیکشن کمیشن ایکٹولی گورنر اور صدر کے ساتھ ایڈوائس کا کردار ادا کرنے کا پابند ہے۔گورنر خیبر پختونخوا نے انتخابات کا اعلان نہ کرکے آئین کی خلاف ورزی کی۔صدر نے 9 اپریل کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا۔اس صورتحال میں الیکشن کمیشن نے اپنا کردار ادا نہ کیا۔وفاق کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابات کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔9 اپریل کو انتخابات ممکن نہیں تو مشاورت کے بعد پنجاب میں تاریخ بدلی جاسکتی ہے۔یہ وفاق کی ڈیوٹی بھی ہے کہ وفاق کی ایگزیکٹو اتھارٹیز الیکشن کمیشن کی مدد کرے گا۔