ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہفتہ وار مہنگائی ساڑھے 45 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی

رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا،28اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں

muhammad ali محمد علی جمعہ 17 مارچ 2023 20:43

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہفتہ وار مہنگائی ساڑھے 45 فیصد سے بھی اوپر ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مارچ 2023ء) ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہفتہ وار مہنگائی ساڑھے 45 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی، رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا،28اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے ہفتہ وار مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی، جس کے مطابق ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران میں 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے، حالیہ ہفتے ملک میں 28اشیائے ضروریہ مہنگی ،11سستی ہوئیں جبکہ 12کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 47.97 فیصد رہی ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح ساڑھے 45 فیصد کی سطح کو چھو گئی تھی، جو اس وقت ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی سب سے بلند ترین شرح تھی، تاہم اب تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک میں ہفتہ وار مہنگائی 45 عشاریہ 64 فیصد ہو کر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران آلو،چینی ،ٹماٹر،آٹا،بیف،ککنگ آئل ،گڑ،انرجی سیور،چائے،ماچس،چاول ،کھلا تازہ دودھ، دہی اور پٹرولیم مصنوعات سمیت مجموعی طور پر 28 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ پیاز، چکن، لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال ماش،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل8 اشیاء سستی ہوئی ہیں۔ جبکہ ادارہ شماریات کی جانب سے ماہانہ مہنگائی کی صورتحال کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 4.32 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس سے ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 31.55 فیصد پر پہنچ گئی۔

ماہانہ بنیادوں پر چکن، کوکنگ آئل، سگریٹس، پھلوں کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سبزیوں، دالوں، چینی، تازہ دودھ کی قیمتوں میں بھی ماہانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا۔ رپورٹس کے مطابق چکن 19.90 فیصد، کوکنگ آئل 17.21 فیصد، سگریٹس 15.64 فیصد مہنگے ہوئے، دال مونگ 6.35 فیصد، دال مسور 5.89 فیصد جبکہ آلو کی قیمت میں 4.15 فیصد اضافہ ہوا۔