Live Updates

گولی ،گالی اور انتقامی سیاست نے ملک کی بنیادوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے، کاشف سعید

وزیرداخلہ کا سیاسی مخالفین کو غدار وطن قرار دینے کے بعد اب ’’یہ رہیں گے یا ہم ‘‘ جیسے بیانات جمہوریت کی نفی ہیں:جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی سندھ

پیر 27 مارچ 2023 22:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2023ء) جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے اپنے سیاسی مخالفین کو غدار وطن قرار دینے کے بعد اب ’’یہ رہیں گے یا ہم ‘‘ اور آخری حد تک جانے کے بیان کو جمہوریت کی نفی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گولی ،گالی اور انتقامی سیاست نے ملک کی بنیادوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سابق وزیراعظم اپنا بویا ہوا کاٹ رہے ہیں،عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں مخالفین کے خلاف مقدمات بنائے،پولیس،ایف آئی اے،نیب کا بیدردی سے استعمال کیا۔تلخی اور شدت کا زہر گھولا اب اتحادی حکومت بھی اسی ر ڈگر پر ہے۔سیاست میں انتقام کا اسلوب کبھی کسی کو راس نہیں آیا۔جانبدارانہ حربوں سے قانون اور عدلیہ ہی رسوا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

سیاست ایک دوسرے کو برداشت، بردباری اور ملک میں حقیقی جمہوریت،عوامی مسائل کو حل کرنے کی جدوجہد کا نام ہے لیکن سیاسی عدم برداشت ،گالم گلوچ کا نام بن چکی ،اظہار رائے کی آزادی پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے لیکن حکومتی زعماء کے بیانات جلتی ہوئی آگ پر پیٹرول چھڑکنے کا کام کررہے ہیں ۔انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ سیاست کا مطلب ملک وقوم کی خدمت ہے مگر بدقسمتی سے آج کل کی مفاد پرست سیاست میں مخالفین کو نیچا دکھانا اور لوٹ مار کرکے اپنی تجوریاں بھرنے کا نام سیاست بن چکا ہے، پانامہ لیکس سے لیکر توشہ خانہ کی رپورٹ حکمران جماعتوں کی لوٹ مار کا واضح مثال ہے، ایک دوسرے کو نیچا دکھانے والے غیروں کی غلامی سے لیکر ایک ہی دسترخوان پر کھاتے ہیں یہ لوگ اپنے مفادات کیلئے تو ہر قسم کے اختلافات بھلادیتے ہیں اور صرف اقتدار کے حصول کیلئے اپنے آقائوں سے سب سے زیادہ وفاداری دکھاتے ہیں۔

سابق وزیراعظم معراج محمد خان، نواب زادہ نصراللہ، پروفیسر عبدالغفور احمد جیسے معتبر نام جنہوں نے پاکستانی سیاست میں شرافت، بردباری،بقائے باہمی اور برداشت کی لازوال داستانیں رقم کیں، موجودہ سیاستدانوں نے اپنے رویوں سے ملک اور قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے،ملک اس وقت معاشی،سیاسی اور آئینی طور پر شدید بحران کا شکار ہے لیکن حکمران عوام کو رلیف فراہم کرنے بحرانوں سے نجات کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملک بیٹھ کر بات کرنے کی بجائے اپنے صرف ایک دوسرے کو چور ڈاکو کے بیانات اور عمل سے بحران میں اضافہ کررہے ہیں، قومی وحدت کو قائم اور ملک کو بحرانوں سے نجات کیلئے ضروری ہے کہ اب حکمران اور اپوزیشن سمیت تمام سیاسی ،مذہبی جماعتیں پارٹی اختلافات سے بالاتر ہوکر ایک میز پر بیٹھیں ۔

وشنام طرازی، بہتان لگانے، سیاسی رہنمائوں کیلئے گھٹیا زبان کے استعمال اور ایک دوسرے کو ختم کرنے کے بیانات سے حالات مزید خراب اور ملک تباہی کا شکار ہوجائے گا اسلئے حکمرانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سیاست کو ذاتی انتقام اور دشمنی کی حد تک لیکر نہ جائیں اس میں ہی قوم اور ملک کی بہتری ہے، اگر اپنی حکمرانی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو عوام کے مسائل پر توجہ دیں، مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے کام کریں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی سیاست اور ذاتی دشمنی ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے مترادف ہی
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات