بھارت نے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی۔ 20 اجلاس کے انعقاد میں ناکامی کا الزام پاکستان پر لگانا شروع کر دیا

جمعہ 21 اپریل 2023 01:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2023ء) بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں21 سے 23 مئی تک سری نگرمیں منعقد ہونے والے جی۔ 20 ممالک کے اپنے اعلان کردہ اجلاس کی ممکنہ ناکامی کا الزام پاکستان پر لگانا شروع کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں راجوری ضلع میں فوج کے ایک ٹرک میں سہ پہر تین بجے کے قریب آگ لگ گئی اور اس کے نتیجے میں چار فوجیوں کی ہلاکت ہو گئی۔

تاہم شام 6 بجے بھارتی فوج نے حادثے کو نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے گرنیڈ حملہ قرار دیا۔ سات بجے کے بعد بھارتی میڈیا، سابق حکومتی اہلکاروں اور مودی کے حامی صحافیوں نے حملے کا الزام لشکر طیبہ اور دیگر کالعدم تنظیموں پر لگایا۔ بھارتی فوج کے کچھ ریٹائرڈ افسران اور تجزیہ کاروں نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی۔

(جاری ہے)

جی۔ 20ممالک کے اجلاس کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا تھا کہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال بالکل نارمل ہے۔

امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیرکی متنازعہ حیثیت کے پیش نظر، جی۔ 20ممالک کے بیشتر ممالک کی شرکت نہ کرنے کی وجہ سے مودی حکومت شدید دبا ئومیں تھی۔ دریں اثناء گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی ممکنہ شرکت نے پاکستان کو بیرونی محاذ پر تنہا کرنے کی بھارت کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

ماہرین نے دعوی کیا کہ ماضی میں دیکھا جائے تو راجوری واقعہ بھی پلوامہ طرز کا خود ساختہ حملہ لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ راجوری واقعہ کے پیچھے اصل مقصد جی۔ 20سربراہی اجلاس کو سری نگر سے منتقل کرنا ہے۔ اس واقعے کو جواز بنا کر بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستانی وزیر خارجہ کی شرکت کو بھی جواز بنا سکتا ہے۔