Live Updates

،راولپنڈی کی3صوبائی حلقوں پر امیدواروں کی تبدیلی کے یوٹرن سے پی ٹی آئی میں بغاوت زور پکڑنے لگی

پرانے امیدوارں کا بھر پور مزاحمت کا فیصلہ ،موروثی سیاست ، ذاتی پسند ناپسند پر ٹکٹوں کی تقسیم پارٹی کے مستقبل کیلئے انتہائی خطرناک ، امیدوارں کا موقف

جمعہ 5 مئی 2023 21:59

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2023ء) پاکستان تحریک انصاف کی جان سے راولپنڈی کی3صوبائی حلقوں پر امیدواروں کی تبدیلی کے یوٹرن سے تحریک انصاف راولپنڈی میں بغاوت زور پکڑنے لگی راولپنڈی کے صوبائی حلقہ پی پی7،10اور11 پہلے سے اعلان کردہ 3 امیدواروں سے پارٹی ٹکٹ واپس لے کر نئے امیدواروں کی نامزدگی نے تحریک انصاف میں شدید دراڑیں ڈال دی ہیںتحریک انصاف کے دیرینہ اور نظریاتی کارکنوں نے راولپنڈی میں موروثی سیاست اور ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پر ٹکٹوں کی تقسیم کو پارٹی کے مستقبل کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے بھر پور مزاحمت کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم تحریک انصاف کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چونکہ14مئی کو الیکشن کا کوئی امکان نظر نہیں آتا جس وجہ سے پارٹی کے بعض سنجیدہ حلقے خاموش ہیں اور انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی تحریک انصاف میں نظر انداز کئے گئے لوگ نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے پارٹی کے دیرینہ کارکنوں و رہنمائوں کا موقف ہے کہ ہم لوگ ملک میں حقیقی انقلابی تبدیلی کے لئے تحریک انصاف کا حصہ تھے لیکن راولپنڈی میں چند افراد نے نہ صرف عمران خان بلکہ پوری تحریک انصاف کو یرغمال بنا رکھا ہے جس سے حقیقی کارکن مسلسل نظر انداز ہو رہے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری شیخ رشید ، عامر کیانی اور دیگر افراد پر عائد ہوتی ہے تحریک انصاف کی4رکنی ریویو بورڈ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی7راولپنڈی ii(کہوٹہ ،کلر سیداں )میں کرنل شبیر اعوان سے ٹکٹ واپس لے کرطارق محمود مرتضیٰ کو ٹکٹ دینے ،حلقہ پی پی10راولپنڈی v(چکری ، چک بیلی ،روات چونترہ )سے نامزد خاتون امیدوارطیبہ ابراہیم سے ٹکٹ واپس لے کرکرنل (ر)اجمل کو دینے اور حلقہ پی پی 11راولپنڈی vi(چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ)میں موجودہ ایم پی اے عدنان چوہدری سے ٹکٹ واپس لے کر سابق ایم پی اے عارف عباسی کو دینے پر تحریک انصاف راولپنڈی میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے پارٹی حلقوں میں سرگوشیاں چل رہی ہیں کہ پی پی 7کے ٹکٹ کے لئے طارق مرتضیٰ پارٹی فنڈ کے نام پر 2اقساط میں بھاری رقم ادا کی جبکہ پی پی10میںطیبہ ابراہیم بھی پارٹی کی ایک دیرینہ اور نظریاتی کارکن کو نظر انداز کر کے ٹکٹ کی تبدیلی سے جہاں طیبہ ابراہیم کے ووٹروں میں مایوسی نے جنم لیا وہیں پر گزشتہ انتخابات کے بعد سے پارٹی کے انتہائی متحرک اور فعال رہنما چوہدری افضل کو کسی گنتی میں ہی نہیں لایا گیا چوہدری افضل نہ صرف سابق وفاقی وزیر سرور خان کے دست راست تصور کئے جاتے تھے بلکہ ان کا شمار سرور خان کے انتہائی قابل قابل اعتماد افراد میں ہوتا تھا جو ہر جلسہ ، جلوس ،احتجاج کے تمام اخراجات ذاتی جیب سے اداکرتے تھے ادھر پی پی 11کا ٹکٹ عارف عباسی کو دینے پر ایم پی اے عدنان چوہدری اور ان کے حامیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے پی پی 11میں عدنان چوہدری کے حامی اور ووٹر برملا یہ الزام لگا رہے ہیں کہ عارف عباسی نے آر ڈی اے کے چیئرمین کی حیثیت سے ان کا کردار اور تحریک انساف کی مقامی قیادت و کارکنا ن سے ان کا رویہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہے لیکن شیخ رشید کے حصہ دار ہونے کے ناطے عدنان چوہدری کا ٹکٹ واپس لے کر عارف عباسی کو دیا گیا راولپنڈی میں تحریک انصاف اس کی ذیلی تنظیموں کے مقامی رہنمائوں اور کارکنوں کا موقف ہے کہ شیخ رشید نہ تو تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور نہ انہیں تحریک انصاف سے کوئی ہمدردی ہے چونکہ راولپنڈی میں ان کا نہ تو کوئی ووٹ بنک ہے اور نہ ان کے پاس افرادی قوت ہے وہ تحریک انصاف کا پلیٹ فارم استعمال کر کے دراصل اپنی تانگہ پارٹی عوامی مسلم لیگ کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں جس کے لئے وہ تحریک انصاف کے بعض ناعاقبت اندیش لوگوں سے مل کر اپنی لابی مضبوط کر رہے ہیں اور اپنے ساتھ اپنے بھتیجے کو دوبارہ ایم این اے بنانا چاہتے ہیں تحریک انصاف کے کارکنوں کے مطابق جس طرح راولپنڈی میںمسلم لیگ ن کے حنیف عباسی اورسردار نسیم سمیت بعض دیگر رہنمااب اپنے بیٹوں کو راولپنڈی کی سیاست کے لئے تیار کر رہے ہیں اسی طرح تحریک انصاف کے رہنما سرور خان اپنے بیٹے اور شیخ رشید اپنے بھتیجے کو سیاسی مسند پر بٹھانا چاہتے ہیں لیکن عمران خان کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے بصورت دیگر آئندہ انتخابات میں راولپنڈی میں تحریک انصاف کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی دوسری جانب اس حوالے سے تحریک انصاف میٹرو پولیٹن کے سابق جنرل سیکریٹری و موجودہ ترجمان ظہیر اعوان نے ٹکٹوں کی بند ربانٹ اورموروثی خاندانی سیاست کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا عندیہ دیتے ہوئے جمعہ کے روزراولپنڈی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے سے چیئرمین کونسلر اتحادحاجی نصیر بھٹی ،یوتھ کونسلر تحریک انصاف راجہ ذیشان بشیر ، صدر انصاف ورکرز اتحاداصلاح الدین خان نے بھی خطاب کیاانہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے اندرآمریت ، پسند ناپسند اور موروثی سیاست کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھیں گے چاچے بھتیجے، باپ بیٹوں اوربیٹیوں کی سیاست نہیں چلنے دیں گے انہوں نے کہا کہ موروثی سیاست میرٹ کی قاتل ہے متوسط طبقے کے قابل پڑھے لکھے نوجوانوں کو سیاست میں آگے لانے کے مواقع فراہم کرنے چاہیے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں شہر کی صوبائی اسمبلیوں کے ٹکٹ غیر منصفانہ شیخ رشید کے کہنے پر دیئے گئے جبکہ پارٹی کارکنوںنے بھی پارٹی ٹکٹ کے لئے اپنے سی وی جمع کروائے تھے لیکن کسی کا انٹرویو بھی نہیں ہونے دیا گیا انہوں نے کہا کہ کارکن صرف مشکل حالات میں نعرے لگانے ،مارکھانے ،مقدمات اور جیلیں بھرنے کے لئے ہیں جب ٹکٹوں کی باری آتی ہے تو موروثی جاگیردار، سرمایہ دارا ورڈیروں کو ٹکٹ بانٹ دیئے جاتے ہیںغریب متوسط طبقے کی بات کرنے والے ہی میرٹ کے قاتل ہیں اپنے خاندان اور جاگیرداروں، سرمایہ داروں، وڈیروں کے علاوہ کسی کو ایم این اے ایم پی اے کا اہل نہیں سمجھتے شہر کے بزرگ سیاست دان سیاسی کارکنوں کے ساتھ زیادتی کر کے کبھی آرام سے نہیں رہ سکتے ہم تمام پارٹیوں کے کارکنوں،سینئر سیاستدانوں عدلیہ اورصحافیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس موروثی و خاندانی سیاست کے خاتمے کی تحریک میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ اس معاشرے کے متوسط طبقے کے قابل پڑھے لکھے نوجوان بھی اسمبلیوں میں آکر قانون سازی کا حصہ بنے اور یہ ملک تعمیر و ترقی کی منازل طے کر سکے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات