پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر سیکرٹری داخلہ کو نوٹس جاری

پی ٹی آئی کے مئیر انتخابات کیلئے میری غیر مشروط حمایت کا اعلان کے بعد منتخب بلدیاتی نمائندوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں،حافظ نعیم الرحمن

بدھ 31 مئی 2023 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2023ء) سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کی گرفتاریوں کے خلاف حافظ نعیم الرحمان کی درخواست پر سندھ حکومت، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری داخلہ کو 9 جون کیلئے نوٹس جاری کردیا۔سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کی گرفتاریوں کے خلاف حافظ نعیم الرحمان کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کی جانب وکلا سیف الدین ایڈوکیٹ اور عثمان فاروق ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔ سیف الدین ایڈوکیٹ نے موف دیا کہ الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے کہ تمام منتخب نمائندوں کے حلف کو یقینی بنائیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جنہیں گرفتار کیا گیا وہ لوگ کہاں ہیں خود درخواست کیوں نہیں دیتی عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ یو سی چیئرمین حافظ نعیم کے ووٹرز ہیں اس لیئے ہم آئے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے سندھ حکومت، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری داخلہ کو 9 جون کیلئے نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل کو گرفتار یو سی چیئرمینز سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ دائر درخواست میں حافظ نعیم الرحمان نے موقف اپنایا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوچکا ہے۔ منتخب چئرمین کی تعداد کے لحاظ سے مختلف جماعتوں کو مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا اعلان ہوگا۔

پہلے مرحلے پر بھی پیپلزپارٹی نے ہر طرح کی دھاندلی کی اور انتظامی مشینری سے مداخلت کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چھ نشستوں پر وائس چیئرمین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا تھا۔ جماعت اسلامی نے پیپلزپارٹی دھاندلی کے باوجود کراچی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیئے۔ پاکستان تحریک انصاف 41 نشستوں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پی ٹی آئی نے مئیر کے انتخابات کے لیے حافط نعیم الرحمان کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا۔

پی ٹی آئی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے کئی منتخب نمائندوں مخصوص نشستوں کے امیدواروں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرلیا ہے۔ پیپلزپارٹی مئیر کراچی کے الیکشن میں جماعت اسلامی کے شکست دینے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔ گرفتار منتخب نمائندوں کو حلف لینے کی اجازت دی جائے۔ منتخب نمائندوں کو مخصوص نشستوں کے انتخاب اور مئیر کے الیکشن میں شامل ہونے میں روکاوٹ ڈالنے سے روکا جائے۔