سکھر ہائی کورٹ ، کچے میں آپریشن کے لئے نوٹسز جاری

منگل 12 ستمبر 2023 22:40

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2023ء) سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ میں سینئر صحافی شہید جان محمد مہر کے قاتلوں ، کچی میں ڈاکوؤں کے خلاف رینجرز اور فوج کی نگرانی میں آپریشن کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے متعلقہ فریقین کو 12 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ . کیبنٹ ڈویژن، وزارت دفاع، حکومت سندھ، وزارت داخلہ، آئی جی سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔

سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے درخواست پر سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ جسٹس اقبال احمد کلہوڑو اور جسٹس ارباب علی پر مشتمل ڈبل بنچ نے سکھر پریس کلب کے نائب صدر لالہ شہباز پٹھان کی درخواست پر سماعت کی۔ دریں اثناء بیرسٹر خان عبدالغفار خان نے عدالت کو بتایا کہ کندھ کوٹ، گھوٹکی، شکارپور اور سکھر کی کچی آبادیوں میں ڈاکوؤں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں، جہاں پولیس بھی نہیں جا سکتی۔

(جاری ہے)

دریا کے کنارے کچی آبادی والے علاقے پولیس کے لیے نوگو ایریا بن چکے ہیں۔ شہید صحافی جان محمد مہر اور پروفیسر اجمل ساوند کے قاتلوں نے بھی کچی میں ڈاکوؤں کے پاس پناہ لے رکھی ہے۔ ساگر کمار اور ڈاکو اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگوں کو بھنگ کے لیے اغوا کر لیا گیا ہے۔ بیرسٹر خان عبدالغفار خان نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ سکھر کے علاقے سنگرڑ سے 2 سال قبل اغوا ہونے والی معصوم بچی پریا کماری اب تک بازیاب نہیں ہوسکی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کچی آبادی میں ڈاکوؤں نے بھنگ کے عوض سو سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پاک فوج، رینجرز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن کیا جائے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مستقل اقدامات کیے جائیں۔ عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے متعلقہ فریقین کو 12 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے درخواست کی سماعت ملتوی کر دی۔