
نیکٹا کے زیر انتظام چار روزہ قومی امن میلہ اختتام پذیرہوگیا
جمعرات 21 ستمبر 2023 23:07
(جاری ہے)
فیسٹیول میں ماہرین تعلیم، مذہبی علماء، میڈیا، پالیسی ساز اور کمیونٹی لیڈرز نے شرکت کی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں سماجی اتفاق رائے کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے نیشنل پیس فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے پرامن اور روادار پاکستان کے وژن پر بات کرتے ہوئے معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا۔ جڑانوالہ کے حالیہ افسوسناک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس افسوسناک اور ناخوشگوار واقعہ کی واحد وجہ انتہا پسندی ہے۔ انہوں نے متاثرین کو اپنے گھروں اور مساجد میں پناہ اور تحفظ فراہم کرنے پر مقامی کمیونٹی کے انسانی کردار کو بھی سراہا۔ وفاقی وزیر نے جمہوری پاکستان کے وژن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تعمیر جمہوریت، انصاف اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اقدار پر ہوئی ہے جس کا تصور ڈاکٹر علامہ اقبال اور قائداعظم محمد علی جناح نے دیا تھا۔قبل ازیں، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، انسپکٹر جنرل آف پولیس، جناب محمد طاہر رائے (ہلال ِ شجاعت، ستارہِ امتیاز) نے معزز مہمانوں کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور معزز مہمانوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء کا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے قومی مقصد میں نیکٹا کا ساتھ دینے پر اظہار تشکر کیا۔ اپنے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے طاہر رائے نے کہا کہ پاکستانی ایک عظیم قوم ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، لیکن کسی کو بھی کبھی بہترین حالات نہیں ملتے۔ دنیا میں جنگوں، وبائی امراض اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے عالمی واقعات نے یقینی طور پر خوراک اور توانائی کے شعبوں میں اربوں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ انھیں بھوک کا سامنا ہے۔ ہم بھی متاثر ہیں، ظاہر ہے۔ لیکن پھر بھی پاکستانی ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں اور خوراک بانٹ کر اس کا سامنا کرنے کے قابل ہیں۔ ہمارے پاس بہت سی نعمتیں ہیں جو دوسروں کے پاس نہیں ہیں۔ پاکستان اپنے اندر بسنے والی مختلف ثقافتوں کے ذریعے مشکلات کے سامنے اتحاد کی طاقت کا بہترین نمونہ ہے۔ ہماری تاریخ برادریوں، زبانوں اور روایات کا ایک حسین مجموعہ ہے جس نے ہمارے متحرک معاشرے کو تشکیل دیا ہے۔ یہاں تنوع طاقت کا ایک ذریعہ بن گیا ہے جو ہماری قوم کو مستحکم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں تنازعات، علاقائی جنگیں، عدم تحفظ اور ماحولیاتی آفات شامل ہیں۔ پاکستان کو پرتشدد انتہا پسندوں کے ہاتھوں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہ بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے ایک قابل ذکر مسئلے سے بھی نمٹ رہا ہے۔ہر حال، ان آزمائشوں کے درمیان، ہمارا عزم سب سے نمایاں طور پر ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ نیکٹاہمارے ملک میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے موجودہ مسئلے کے حل کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے حکمتِ عملی تیار کرنے میں سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دیگر وزارتوں اور اداروں میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر حل تلاش کر رہے ہیں اور سب سے اہم بات یہ کہ نوجوانوں کو شامل کر رہے ہیں۔نیشنل کوآرڈینیٹر نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ نیکٹا مقامی اور بین الاقوامی شراکت داروں، تھنک ٹینکس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بھی پاکستانی طرز زندگی، جو مہمان نوازی، ہمدردی اور خوشی کی تلاش کی اقدار پر مبنی ہے، کو فروغ دینے کے لیے تعلیمی اداروں تک رسائی کے لیے کام کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیکٹا نے ایک جامع قومی سی وی ای پالیسی 2023 تیار کی ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کا قومی بیانیہ اس پالیسی کا ایک حصہ ہے۔ یہ نیکٹا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ ان پالیسی دستاویزات کا مقصد ایک ایسے مربوط ماڈل کو نافذ کرنا ہے جو ہمارے معاشرے میں انتہا پسندی کو مؤثر طریقے سے روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے پوری حکومت اور پورے معاشرے کے نقطہ نظر کو اپنائے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کا کھیل ہمارا قومی جنون ہے کیونکہ یہ ملک کے چاروں کونوں سے لوگوں کو جوڑتا ہے۔ "ہمیں بالواسطہ انتہا پسندی کو روکنے کے لیے ان اقدار کو فروغ دینا چاہیے۔ ہمیں ان عام کامیاب پاکستانیوں کو اپنا ہیرو بنانے کی ضرورت ہے جو محنت اور تعلیم میں بہترین ہیں۔ ہمیں انہیں گلیمرائز کرنا چاہیے۔ ہمیں ماضی میں جینا چھوڑ کر موجودہ حالات کا سامنا کرنا چاہیے۔ ہمیں نوجوانوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ ہمارا مستقبل تعلیم، سائنس اور کھیلوں میں ہے،اپنے اختتامی کلمات میں طاہر رائے نے کہا کہ امن کے عالمی دن کے اس موقع پر آئیے پاکستان اور دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ قومی امن میلہ کے آخری دو دنوں یعنی 20 اور 21 ستمبر 2023 کے سیشنز کے دوران ہونے والی واضح بات چیت دنیا کو پرامن بنانے کا ذریعہ بنے گی، اتحاد اور سکون جس کی خاصیت ہو۔ملک کے نوجوانوں کو مثبت اور صحت مند سرگرمیوں میں شامل کرنے اور انہیں انتہا پسندی اور دہشت گردی سے دور رکھنے کے لیے، اس قومی امن میلے کے ابتدائی دو دن راولپنڈی اور اسلام آباد کے روایتی اسکولوں اور کالجوں اور مدرسوں کے طلبہ کے مابین کرکٹ گالا کے لیے وقف کیے گئے تھے۔ اس سافٹ بال کرکٹ ٹورنامنٹ میں کل آٹھ ٹیموں نے حصہ لیا جن میں بیکن ہائوس سکول ،ہیڈ سٹارٹ ،آئی ایم پی سی سی،آئی ایم سی بی F8/4، جامعہ دارالعلوم، جامعہ محمدیہ غوثیہ، جامعہ اسلام آباد اور جامعہ اہل بیت کی ٹیمیں شامل تھیں۔ فائنل دو مدارس ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا، یعنی جامعہ محمدیہ غوثیہ اور جامعہ دارالعلوم، اسلام آباد۔ جامعہ محمدیہ غوثیہ نے ٹورنامنٹ جیت لیا۔ جیتنے والی اور دوسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کو نقد انعامات جبکہ تمام آٹھ ٹیموں کے تمام شرکاء کو اسناد دی گئیں۔ اسی طرح قومی امن میلے کے دوران دو مزید مقابلے منعقد کیے گئے، یعنی راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء کے درمیان لائیو پینٹنگ اور تقریری مقابلہ جس میں 60 سے زائد طلباء نے شرکت کی۔ جیتنے والوں میں نقد انعامات اور تمام شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔قومی امن میلے کے آخری دو دنوں میں دس مختلف موضوعات پر میراتھن سیشن ہوئے جن میں پرامن اور روادار پاکستان کا وژن، صنفی شمولیت اور پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام، داخلی سلامتی کے عوامل، پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا کردار، نیشنل ایکشن پلان، پاکستان میں خیراتی اداروں اور خیرات کا دوبارہ تصور کرنا، دہشت گردی: بیانیہ اور جوابی بیانیہ، تنازعات کی روک تھام اور حل کے نئے نقطہ نظر، اور آخر میں اہم پاکستان امن کی تعلیم شامل تھے۔سیشن کے اوپر دیے گئے موضوعات پر ماہرین تعلیم، مذہبی علما، میڈیا، پالیسی سازوں اور کمیونٹی لیڈرز نے بڑی وضاحت سے تبادلہ خیال کیا، جن میں خلیل جارج، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق، ڈاکٹر قبلہ ایاز، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل، ڈاکٹر اصغر زیدی، وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، سینئر صحافی اور مصنفین حامد میر، زاہد حسین، عادل شاہ زیب، امتیاز گل، کامران یوسف اور اعزاز سید، این سی ایس ڈبلیو سے محترمہ فوزیہ وقار، عورت فاؤنڈیشن سے ممتاز مغل، حیلینہ اقبال سعید، ایڈیشنل آئی جی پی / یو این پولیس کمشنر، ڈاکٹر شبانہ فیاض، محقق اور اکیڈمک،محمد علی باباخیل، ایڈیشنل آئی جی پی خیبر پختونخوا، NUST اسلام آباد سے ڈاکٹر محمد مکی،عامر رانا، آزاد تجزیہ کار پپس، احسان غنی، سابق آئی جی پی / سابق نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا،پینلسٹس میں شامل تھے۔قومی امن میلے کا اختتام نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، آئی جی پی محمد طاہر رائے (حلالِ شجاعت، ستارہِ امتیاز) کے شکریہ کے الفاظ کےساتھ ہوا۔
مزید قومی خبریں
-
سوات ،27 ارب روپے کی لاگت سے صاف پانی کے منصوبے کیلئے سامان کی فراہمی کا سلسلہ شروع
-
کراچی کے وسیع تر مفاد میں سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، مرتضیٰ وہاب
-
عطا تارڑ کا امریکہ پرالزامات لگانے پرعمران خان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
-
پاکستانی شہریوں سے شادی کرنیوالے افغان مہاجرین کیلئے رولزمیں نرمی کرنا چاہیے، ہائیکورٹ
-
7 سال سے بند سی این جی سٹیشنز کھولنے کی اجازت
-
پاکستان مسلم لیگ کی ن لیگ کے ساتھ 4 قومی اسمبلی اور 8 صوبائی اسمبلی کی نشستیں پہلے سے طے شدہ معاملات میں موجود ہیں. چوہدری سالک حسین
-
ساہیوال، موسیٰ مانیکا کی حفاظتی ضمانت قبل ازگرفتاری میں 13 دسمبرتک توسیع
-
منصفانہ آئین کے مطابق 8 فروری کے الیکشن ہی ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے،راجہ پرویز اشرف
-
بجلی چوری پکڑنے پر وکیل آپے سے باہر، پیسکو ٹیم پر فائرنگ کردی
-
رضوانہ کو جنرل ہسپتال سے سکول بیگ ، کتابیں ، یونیفارم اوردیگراشیاء دیکرڈسچارج کیا گیا
-
صوبے بھر میں 68 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق
-
ٹریفک پولیس پنجاب کا نیا ریکارڈ، ایک دن میں 95 ہزارڈرائیونگ لائسنس جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2023, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.