موسمی حالات کے باعث بہاریہ مکئی کی رواں سال ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی ہے،ڈائریکٹر زراعت فارم اینڈ ٹریننگ

جمعہ 22 ستمبر 2023 13:01

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2023ء) ڈائریکٹر زراعت فارم اینڈ ٹریننگ پنجاب چوہدری مشتاق علی نے کہا کہ رواں سال بہتر موسمی حالات کے باعث بہاریہ مکئی کی ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہونیوالی اہم غذائی فصل ہے اورپاکستان میں مکئی کا زیادہ تر حصہ مرغیوں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے تاہم اس کے علاوہ یہ مختلف طریقوں سے انسانی خوراک کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے نیزیہ پاکستان کے کئی حصوں خصوصاً شمال مغربی پہاڑی علاقوں کے باشندوں کی خوراک کا اہم حصہ ہے جس کے ساتھ ساتھ اس سے نشاستہ، خوردنی تیل، گلوکوز، کسٹرڈ، جیلی اور کارن فلیکس وغیرہ بھی تیار کئے جاتے ہیں۔

ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں پیداواری منصوبہ مکئی2023-24کی منظوری بارے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جس میں چوہدری مقصود احمد چیئرمین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ مکئی،اسرار محبوب پرنسپل سائنٹسٹ،ڈاکٹر محمد شعیب سینئر سائنٹسٹ زرعی تحقیقاتی ادارہ مکئی جوار باجرہ ساہیوال،احمد رضاملہی پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ مکئی آری فیصل آباد،عاشق حسین ڈائریکٹر زراعت (فارم ٹریننگ اینڈ اڈپٹیو ریسرچ) وہاڑ ی،محترمہ ضیا چشتی پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ سائل فرٹیلیٹی،ڈاکٹر ارشد بشیر ڈائریکٹر (پی اے آر سی)،ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ڈاکٹر عامر رسول،ڈاکٹر آصف علی اورمحمد اسحاق لاشاری ڈپٹی ڈائریکٹر شعبہ انفارمیشن آری فیصل آباد کے علاوہ زرعی سائنسدانوں اور شعبہ اڈاپٹیو ریسرچ کے فیلڈ ماہرین نے شرکت کی کہا کہ مکئی سے مختلف مصنوعات بنانے والی فیکٹریاں زیادہ تر لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد،ملتان، ساہیوال، رحیم یار خان اور راولپنڈی میں واقع ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سالوں میں ترقی دادہ ہائبرڈ اقسام کی ترویج اور بہتر پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے مکئی کی فصل کاشتکاروں کیلئے ایک منافع بخش فصل بن گئی ہے جس کی وجہ سے اس کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔اسرار محبوب پرنسپل سائنٹسٹ نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ مکئی کی فصل سال میں دو دفعہ کاشت ہوتی ہے۔

مکئی کی بہار یہ فصل کو لمبے دنوں کی دستیابی، زیادہ روشنی اور مناسب درجہ حرارت میسر ہونے کی وجہ سے فصل کی نشوونما زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بہاریہ مکئی کی فی ایکڑ پیداوار خریف کاشتہ فصل کی نسبت تقریباً20 سے25 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔احسن رضاپرنسپل سائنٹسٹ شعبہ مکئی آری فیصل آباد نے کاشتکاروں کوسفارش کی کہ وہ مکئی کی کاشت کیلئے بھاری میرا اور گہری زرخیز زمین جس میں نامیاتی مادہ کی زیادہ مقدار موجودہوکا انتخاب کریں،محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والی ترقی دادہ ہائبرڈ اقسام کی کاشت کو ترجیح دیں اس کے علاوہ کاشتکار بین الاقوامی اورملکی سیڈ کمپنیوں کی طرف سے دستیاب ہائبرڈ اقسام کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر عامر رسول ڈپٹی ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن فیصل آباد ریجن نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ضرر رساں کیڑوں خصوصاً کونپل کی مکھی،گڑوؤں،لشکری سنڈی اور فال آرمی ورم کے حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت پنجاب کی سفارش کردہ زہروں کا بروقت استعمال کریں۔انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیا کہ مکئی کی فصل کی منافع بخش کاشت کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال کے علاوہ فصل کی بہتر دیکھ بھال کو یقینی بنائیں نیز موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ موسمی پیشین گوئی کو بھی مدنظر رکھیں۔

اجلاس میں پیداواری منصوبہ مکئی 2023-24کی تیاری کیلئے مختلف موضوعات زیر بحث لائے گئے جن میں مکئی کی کاشت سے لیکر برداشت تک کے عوامل،ہائبرڈاقسام، موزوں زمین اور آب و ہوا، شرح بیج، وقت کاشت، زمین کی تیاری، طریقہ کاشت،کھادوں اور پانی کا استعمال، چھدرائی، گوڈی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ کے حوالہ سے زرعی سائنسدانوں اورفیلڈ ماہرین کی رائے لی گئی۔زرعی سائنسدانوں نے زرعی تحقیقاتی اسٹیشن مکئی آری فیصل آباد میں نئی اقسام کی تیاری کے علاوہ انکی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے حوالہ سے فیلڈزرعی ماہرین کونتائج اور سفارشات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں مناسب ترامیم کے بعد منصوبہ کی منظوری دیدی گئی۔