سندھ ہائیکورٹ کا مفرور ملزمان کی وطن واپسی کوششیں نہ کرنے پر اظہار برہمی

عدالت نے حماد صدیقی،تقی حیدر شاہ اور خرم نثار کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا کراچی میں قائم فیکٹریوں میں حفاظتی انتظامات اور لیبر قوانین پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ طلب،سیکرٹری خارجہ کو شوکاز نوٹس جاری

پیر 25 ستمبر 2023 20:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2023ء) سندھ ہائی کورٹ نے بیرون ملک فرار مفرور ملزمان کی وطن واپسی کی کوششیں نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے حماد صدیقی،تقی حیدر شاہ اور خرم نثار کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کراچی میں قائم فیکٹریوں میں حفاظتی انتظامات اور لیبر قوانین پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے عدالت میں پیش نہ ہونے پر سیکریٹری خارجہ کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے۔

پیرکوسندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ کیس، اسٹیٹ لائف افسر اور پولیس اہلکاروں کے قتل میں مفرور ملزمان کی وطن واپسی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ مفرور ملزمان حماد صدیقی،تقی حیدر شاہ اور خرم نثار شامل ہیں۔ بیرون ملک فرار مفرور ملزمان کی وطن واپسی کی کوششیں نا کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ نے جواب میں کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کی درخواست پر ریڈ نوٹس جاری کرنے کا پروسیس کرتی ہے۔

سانحہ بلدیہ کیس میں سندھ حکومت کی درخواست پر 26 جنوری 2017 کو حماد صدیقی کا ریڈ وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ ریڈ وارنٹ 5 سال کی مدت مکمل ہونے پر ختم ہوگیا تھا۔ ریڈ وارنٹ میں یکم ستمبر 2021 کو 5 سال کی توسیع کردی گئی تھی جو اب بھی فعال ہے۔ حماد صدیقی کی گرفتاری کیلئے 16 ستمبر 2023 کو یو اے ای سمیت تمام ممالک کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ ابو ظہبی حکومت نے بتایا کہ حماد صدیقی 2017 میں ابو ظہبی چھوڑ چکا ہے۔

انٹرپول کے زریعے حماد صدیقی کو گرفتار کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ وفاقی سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ خرم نثار سوئیڈیش نیشنل ہے اور سوئیڈن کے ساتھ پاکستان کا قیدیوں کی حوالگی کا معاہدہ نہیں ہے۔ پاکستان کا 92 ممالک کے ساتھ قیدیوں کی حوالگی کا معاہدہ ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا ملزم خرم نثار دوہری شہریت رکھتا ہے۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ سوئیڈن کی حکومت کو بتانا ہوگا کہ اس کے شہری نے پاکستان میں پولیس اہلکار کا قتل کیا ہے۔

وہ دوہری شہریت رکھتا ہے، تو سوئیڈن کے قانون کے تحت بھی اس کا ٹرائل ہوسکتا ہے۔ سوئیڈن حکومت کا مجسٹریٹ گواہوں کے بیانات قلم بند کرسکتا ہے۔ قتل پاکستانی حدود میں ہوا ہے۔ ملزم تقی حیدر شاہ اور خرم نثار کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک نا کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیوں ابھی تک دونوں مفرور ملزمان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک نہیں ہوئی وفاقی ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ محکمہ داخلہ سندھ جب دونوں مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا کہا جائیگا تو بلاک کردیں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تقی حیدر شاہ اور خرم نثار کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کیا جائے۔ جسٹس کے کے آغا نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ حماد صدیقی نے آخری بار پاکستان کب لینڈ کیا تھا حماد صدیقی کی آخری بار پاکستان لینڈ کرنے کی تفصیلات پیش کی جائیں۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ افسوسناک صورت حال ہے، کراچی کی کئی فیکٹریوں میں فائر فائٹنگ آلات نہیں ہیں۔

چیف سیکریٹری نے بتایا کہ محکمہ لیبر کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں اس وقت 4 ہزار رجسٹرڈ فیکٹریاں کام کررہی ہیں۔ محکمہ انڈسٹریز اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کی فیکٹریوں سے متعلق رپورٹ میں تضاد تھا۔ کے الیکٹرک کی رپورٹ کہ مطابق شہر میں 32 ہزار انڈسٹریل کنیکشن دیئے گئے ہیں۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ اس کا مطلب ہے کہ بڑی تعداد میں فیکٹریاں رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔

اگر فیکٹریاں رجسٹرڈ نہیں ہیں، تو غیر رجسٹرڈ فیکٹریوں کو فوری رجسٹرڈ کیا جائے۔ شہر بھر کی فیکٹریوں میں دوبارہ انسپیکشن کرکے سرٹفکیٹ جاری کیئے جائیں۔ اگر سرٹفکیٹ کے اجرا کے بعد بھی کوئی حادثہ ہوا تو اس کی ذمہ دار سیکریٹری لیبر پر ہوگی۔ فیکٹریاں منافع کما رہی ہیں مگر ملازمین محفوظ نہیں ہیں۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ فیکٹریوں کا جائزہ لے اور ملازمین کو تحفظ فراہم کرے۔

ہم نے اس معاملے کو سنجیدہ لیا ہے، امید ہے سندھ حکومت بھی اس معاملے کو سنجیدہ لے گی۔ عدالت نے کراچی میں قائم فیکٹریوں میں حفاظتی انتظامات اور لیبر قوانین پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ نے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے حماد صدیقی،تقی حیدر شاہ اور خرم نثار کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر نادرا اور سیکریٹری فارن افیئرز سے 2 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے پیش نہ ہونے پر سیکریٹری فارن افیئرز کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے۔ عدالت نے حماد صدیقی، تقی حیدر اور خرم نثار کے بینک اکاؤنٹس بھی بند کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قتل کیس کے مفرور ملزم تقی حیدر شاہ اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم خرم نثار سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے پراسکیوٹر جنرل سندھ کو صوبے بھر کے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کردی۔