Live Updates

پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہیں

یہ غلط تاثر دیا گیا کہ کسی مخصوص شخص کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی،انتخابات میں حصہ لینا ایک حق ہے لیکن جرائم پر سزا قانونی طور پر جائز ہے۔ وزارت اطلاعات کی نگران وزیراعظم کے بیان پر وضاحت

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 26 ستمبر 2023 17:41

پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 ستمبر2023ء) نگران وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہیں۔ نگران وزیراعظم کے حالیہ انٹرویو پر وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین اور مروجہ انتخابی قوانین کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو عام انتخابات میں حصہ لینے کا مساوی حق حاصل ہے۔

نگران وزیراعظم کے ایسوسی ایٹڈ پریس کو دئیے گئے انٹرویو میں ریمارکس کو غلط رپورٹ کیا گیا۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ نگران وزیراعظم تجویز کر رہے تھے کہ انتخابات میں حصہ لینا ایک حق ہے لیکن جرائم پر سزا قانونی طور پر جائز ہے۔یہ امر افسوسناک ہے کہ انٹرویو کے ایک حصے کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔یہ غلط تاثر دیا گیا کہ کسی مخصوص شخص کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

وزارت اطلاعات کے مطابق نگران وزیراعظم نے کہا کہ شفاف انتخابات عمران خان یا ان کی پارٹی کے سیکڑوں ارکان کے بغیر ہو سکتے ہیں جو توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر جیلوں میں ہیں۔یہ اس تشدد کا حوالہ ہے کہ مئی میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کو ہلا کر رکھ دیا گیا تھا۔نگران وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان کی پارٹی کے ہزاروں لوگ جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، سیاسی عمل چلائیں گے۔

وہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔جب کہ ترک ٹی وی "ٹی آر ٹی" کو انٹرویو میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہم تحریک انصاف ، مسلم لیگ (ن) یاپیپلزپارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کے سیاسی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے ۔ جہاں تک پر امن احتجاج کا تعلق ہے تو وہ ہر کسی کا حق ہےتاہم پرتشدد احتجاج کسی طورپر قابل قبول نہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابی حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم قانون کی بالا دستی کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اس پر عمل بھی کرنا ہوگا۔ انتخابی حلقہ بندیوں پر اعتراض سابق پارلیمنٹ میں قانون سازی کےوقت کیا جا سکتا تھا اور یہی اس کا درست فورم تھا۔ ہمیں قانون اور آئین کی پاسداری کرنی ہے۔ اگر آئین ہمیں نئی حلقہ بندیوں کا کہتا ہے تو الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کرانے کا پابند ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان سمیت ہرملک کے سیاسی کلچر میں سازشی تھیوریاں گردش کررہی ہوتی ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات