وزارت قانون و انصاف کے زیر اہتمام 23 سول/کمرشل میڈیشن ٹریننگ کورس کا اہتمام

اتوار 1 اکتوبر 2023 12:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2023ء) وزارت قانون و انصاف کے زیر اہتمام 23 سے 28 ستمبر 2023 تک چھ روزہ تسلیم شدہ سول/کمرشل میڈیشن ٹریننگ کورس کا اہتمام کیا گیا۔ کورس میں اسلام آباد اور بلوچستان کے ججز، سپریم کورٹ آف پاکستان کے نامور وکلاء، پمز، ایف بی آر، قانون کے پیشہ ور افراد نے شرکت کی۔ کورس کا مقصد تنازعات کے متبادل حل کے نظام پر اقدامات کی تاریخی کامیابی کے بعد عدالتوں پر بوجھ کو کم کرنا ہے، پاکستان بھر میں تنازعات کے متبادل حل اور ثالثی کے استعمال کو فروغ دینا اور اسے وسعت دینا ہے۔

اتوار کے روز وزاررت قانون وانصاف کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کورس کے اختتامی سیشن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر پیوسین جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شرکت کی جبکہ افتتاحی سیشن کی صدارت وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم اور سیکرٹری وزارت قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر نے کی۔

(جاری ہے)

مہمانان خصوصی نے پاکستان میں ثالثی نظام کو آگے بڑھانے میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا اور پاکستان میں انصاف کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے ایسے تربیتی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔

یہ تربیت ADR-ODR انٹرنیشنل یو کے کے چیف ایگزیکٹو جناب رحیم شامجی اور ADR ODR انٹرنیشنل کی ریذیڈنٹ نمائندہ سارہ تارڑ کی ماہرانہ رہنمائی میں منعقد کی گئی جنہوں نے شرکاء کے ساتھ اپنی معلومات شیئر کیں۔ اس تربیتی پروگرام نے تنازعات کو تیزی اور مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ثالثی کی صلاحیت کو طاقتور ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

شرکاء کو اسلام آباد میں تنازعات کے متبادل حل (ADR) نظام کی شاندار کامیابی کے بارے میں بتایا گیا۔ موثر اور سستے انصاف کی طرف سفر نے 2017 میں ایک اہم پیش رفت کی جب متبادل تنازعات کے حل کا ایکٹ (ADR ایکٹ) نافذ کیا گیا۔ ایکٹ کا مقصد یہ تھا کہ ریاست کو سستے اور تیز انصاف کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اور تنازعات کے حل کا متبادل نظام باضابطہ قانونی چارہ جوئی کے بغیر تنازعات کو تیزی سے حل کرنے میں سہولت فراہم کر سکتا ہے۔

روایتی قانونی چارہ جوئی کے عمل اکثر تاخیر اور اخراجات میں اضافے کا باعث بنتے ہیں، اس طرح انصاف تک رسائی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ جواب میں، ADR ایکٹ نے ایک متبادل تنازعات کے حل کے نظام کی راہ ہموار کی ہے جو کہ باضابطہ قانونی چارہ جوئی کے بغیر تنازعات کے فوری تصفیے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس تاریخی قانون سازی نے پاکستان میں تنازعات کے حل کے لیے ایک تبدیلی کے نقطہ نظر کا آغاز کیا۔

2023 میں ایک اہم پیشرفت میں، اسلام آباد ہائی کورٹ کی نگرانی میں، وزارت قانون و انصاف نے ADR ثالثی ایکریڈیشن (اہلیت) رولز، 2023، اور ADR (ایکریڈیشن) رولز، 2023 کو نافذ کیا۔ 69 تسلیم شدہ ثالثوں کا ایک نیٹ ورک اور تین ثالثی مراکز کا قیام، ہر ایک اسلام آباد میں ADR کی مسلسل کامیابی میں معاون ہے۔کیسز کامیابی کے ساتھ ریفر کیے جا رہے ہیں اور کامیابی کی شرح 80فیصد سے زیادہ ہونے کے ساتھ نتائج قابل ذکر ہیں۔ یہ کامیابی تنازعات میں ملوث فریقین کے لیے تیز اور تسلی بخش حل فراہم کرنے میں ADR کی تاثیر کو واضح کرتی ہے۔وزارت قانون و انصاف اعلیٰ عدلیہ کو انصاف کی تیزی سے فراہمی میں سہولت فراہم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے اور ملک بھر میں ADR طریقوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔