Live Updates

"عمران خان نے کہا مجھے گرفتار کیا گیا تو پورے ملک میں انتشار پیدا کرنا ہیں"

7 مئی کو بشری بی بی کے کہنے پر میٹنگ ہوئی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے گرفتار کرنے پر باہر نکل کر انتشار پیدا کرنا ہے تاکہ فوج پر پریشر آئے، صداقت عباسی کا انٹرویو

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 9 اکتوبر 2023 23:23

"عمران خان نے کہا مجھے گرفتار کیا گیا تو پورے ملک میں انتشار پیدا کرنا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 09 اکتوبر2023ء) صداقت عباسی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا مجھے گرفتار کیا گیا تو پورے ملک میں انتشار پیدا کرنا ہیں۔ انہوں نے ڈان نیوز کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں کہا کہ 7 مئی کو بشری بی بی کے کہنے پر میٹنگ ہوئی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے گرفتار کرنے پر باہر نکل کر انتشار پیدا کرنا ہے تاکہ فوج پر پریشر آئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب سمجھتے تھے کہ عمران خان صاحب کا جو ری ایکشن ہے وہ بہت زیادہ ہے۔ لیکن کیونکہ وہ ایک لیڈر ہیں اور ان کا ایک مزاج ہے، ہمارا خیال تھا کہ کہیں نہ کہیں، ان کی کوئی انڈر سٹینڈنگ ہے، لیکن 9 مئی کو معاملات بگڑ گئے۔ صداقت عباسی نے مزید کہا کہ پارٹی میں یہ امپریشن تھا کہ عمران خان نے یہ ہارڈ لائن اسی وجہ سے لی کہ فوج کے درمیان ایسے لوگ موجود ہیں جو اس بیانیے کی حمایت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے اوپر کوئی دباؤ نہیں، اگر کوئی دباؤ ہے تو 9 مئی واقعات میں قانون کا ڈر ہے۔ صداقت عباسی نے کہا کہ 9 مئی کو ہم سب کو لیاقت باغ اکٹھے ہونے کی ہدایت ملی، جازی خان اور مقامی عہدیداروں نے جی ایچ کیو کی جانب جانے کے نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ اب سیاست میرے بس کا روگ نہیں، 9 مئی کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ہوں۔

جس مقصد کیلئے میں سیاست میں آیا تھا وہ عوام کی ترقی کیلئے کام کرنا تھا میں نے بہت سے منصوبوں پر کام شروع کروایا، یہ مقصد پورا ہو بھی گیا تھا، لیکن 9 مئی کے واقعے کے بعد اس کا بوجھ اٹھانا میرے لیے اور میرے خاندان کیلئے ممکن نہیں ہے۔ میں بڑی امیدوں کے ساتھ پی ٹی آئی کا حصہ بنا تھا، 2006 سے میں تحریک انصاف میں ہوں۔ 9 مئی کے واقعات کے بعد میرے جیسے پروفیشنل بندے کیلئے اس بیانیے کے ساتھ مزید چلنا ممکن نہیں۔

لہذا میں پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے صداقت عباسی نے کہا کہ شیریں مزاری ، شہباز گل اور مراد سعید نے عمران خان کو گائیڈ کیا، 9 مئی کو ہم نے حد کراس کردی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں عمران خان چاہتے تھے کہ فوج کا ادارہ پریشر میں آجائے اور کوئی ڈیل ہو جائے ۔ 7 مئی کو بشری بی بی کی مشاورت پر عمران خان زوم میٹنگ کرتے ہیں جس میں تمام مرکزی قیادت موجود تھی ۔ اس میٹنگ میں عمران خان کی گرفتاری پر ردعمل کی منصوبہ بندی بنائی گئی اور اہداف طے کر لیے گئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات