کشمیری رہنمائوں کا بھارت کی جانب سے کشمیر میں غیرقانونی فوجیں اتارنے کے خلاف 27اکتوبرکو یوم سیاہ منانےکا عزم

منگل 24 اکتوبر 2023 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2023ء) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کے کشمیری رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی بھارت کی جانب سے کشمیر میں غیرقانونی فوجیں اتارنے کے خلاف 27اکتوبرکو یوم سیاہ منانےکا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری کسی طور پربھارتی تسلط کوقبول نہیں کریں گے اور آزادی کی منزل کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

منگل کوکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما فاروق رحمانی ،سید یوسف نسیم اور جماعت اسلامی آزاد کشمیرکے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مہاراجہ ہری سنگھ کی جعلی دستاویزکی بنیاد پر27 اکتوبرکوکشمیرمیں فوجیں اتاری گئیں ۔ حریت رہنما فاروق رحمانی نے کہاکہ 27 اکتوبرکو ہندوستان کی جانب سے غیرقانونی طور پر کشمیرمیں فوجیں داخل کی گئیں جبکہ اس کی بنیادمہاراجہ ہری سنگھ کی جانب سے الحاق کے جعلی دعوے پررکھی گئی جس کے بعد کشمیریوں نے اس کے خلاف مزاحمت کی اورپھریہ معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گیا جہاں پرپاکستان اور ہندوستان دونوں سے کہا گیا کہ کشمیریوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کےلئے رائے شماری کا حق دیا جائے تاہم ہندوستان کی جانب سے مسلسل اس سے انحراف کیا جارہا ہے، اس نے کشمیرمیں غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے، انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی جارہی ہیں جبکہ 5 اگست 2019 کوکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے ہندوستانی علاقہ دیدیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 27 اکتوبربھارت کی جانب سے کشمیر پرناجائز قبضے اور سفاکانہ کارروائیوں کا آغاز ہے، اس کے خلاف کشمیری ہمیشہ سے سراپا احتجاج ہیں اور اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری سے کشمیریوں کو ان کا حق دینے کا مطالبہ کرتے ہیں ، سلامتی کونسل کی ان قراردادوں کے متوازی آج تک کوئی قرارداد اقوام متحدہ نے منظور نہیں کی ۔

جماعت اسلامی کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ساری دنیا میں کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ، اس روزبھارت کی جانب سے کشمیر پر قبضے کےلئے فوجیں اتاری گئیں، مہاراجہ ہری سنگھ سے منسوب الحاق کی اس جعلی دستاویزکو غیرملکی محققین نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی افواج کے کشمیرمیں داخلے کے بعد یہ مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا، مجاہدین نے غاصبانہ قبضہ کے خلاف علم جہاد بلند کیا جس سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے خطے آزاد ہوئے ، کشمیری آج بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمدکے منتظر ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اس ظلم اورغاصبانہ اقدام کے خلاف کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کو یوم سیاہ مناتے ہیں ، کشمیری کسی طور پر اس تسلط کو نہیں مانتے اور وہ آزادی کی منزل کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ حریت رہنما سید یوسف نسیم نے کہا کہ حریت کانفرنس کے زیر اہتمام 27 اکتوبرکو بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا۔اس دن مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج داخل ہوئیں اور تب سے غاصبانہ قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے،کشمیری اس قبضے کے خلاف پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔