غ*لاہو رچیمبر کی جانب سے آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس ایکسپورٹ سٹریٹجی کا خیر مقدم

mڈاکٹر سیف ، شمشاد اختر کا عزم قابل ستائش ہی: کاشف انور

ہفتہ 25 نومبر 2023 01:55

ژ*لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 نومبر2023ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو اگلے تین سالوں میں 10 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے پہلی آئی ٹی اورانفارمیشن ٹیکنالوجی اینبلڈ سروسزسٹریٹجی کی حکمت عملی کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ قدم بے پناہ معاشی فوائد کا حامل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند ہے کہ وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات اس شعبے کی اہمیت سے بخوبی واقف ہے اور اس نے پہلی بار آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس سٹریٹجی تیار کی ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف کے عزم اور انتھک کوششوں کو سراہا ۔ لاہور چیمبر کے صدر نے نگراں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے کہا ہے کہ معاشی نمو کو انفراسٹرکچرل ریفارمز سے سپورٹ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

کاشف انور نے کہا کہ مسائل اس وقت تک حل نہیں ہوسکتے جب تک ان کی صحیح نشاندہی نہ کی جائے اور یہ معیشت کے لیے اچھی علامت ہے کہ موجودہ حکومت مسائل اور ان کے حل سے بخوبی آگاہ ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ہمیشہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے جو دنیا کے مختلف ممالک کی معاشی ترقی میں بہترین کردار ادا کررہا ہے۔

کاشف انور نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں منصوبہ کے آغاز میں صنعتی یونٹ کے قیام سے بہت کم وقت لگتا ہے اور اس سلسلے میں مالی وسائل سے زیادہ انسانی وسائل اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں بہت تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ 21ویں صدی میں ٹیکنالوجی کی ترقی، خاص طور پر ڈیجیٹلائزیشن نے زندگی کے تقریباً ہر پہلو میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے گزشتہ چند دہائیوں میں ایک طویل سفر طے کیا ہے اور آج یہ قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔کاشف انور نے مزید کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کا پاکستان کے جی ڈی پی میں 1 فیصد حصہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 10,000 آئی ٹی کمپنیاں ہیں اور 500,000 سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز اس شعبے سے وابستہ ہیں، جب کہ فری لانس ڈویلپمنٹ میں ہمارا ملک چوتھے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں 20 سے زائد آئی ٹی پارکس ہیں۔ اس شعبے کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے آئی ٹی انفراسٹرکچر میں مزید سرمایہ کاری کریں، جدت کو فروغ دیں اور نجی شعبے اور حکومت کے درمیان تعاون کی حوصلہ افزائی کریں