نیپرا میں کے الیکٹرک کی ڈسٹری بیوشن و سپلائر لائسنس کی تجدید کی درخواست پر سماعت

منگل 28 نومبر 2023 19:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2023ء) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی، دھابیجی، گھارو (سندھ) حب، بیلہ اور وندر(بلوچستان) سمیت کمپنی کے دائرہ کار کے علاقوں کیلئے آئندہ 20 سال کے لیے ڈسٹری بیوشن لائسنس اور سپلائر لائسنس کی تجدید کی درخواست کی سماعت کی۔ لائسنس کی میعاد جولائی 2023 میں ختم ہو چکی ہے۔

چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی سربراہی میں منگل کو ہونے والی سماعت میں ممبر بلوچستان مطہر نیاز رانا، ممبر خیبر پختونخوا انجینئر مقصود انور، ممبر پنجاب آمنہ احمد اور ممبر سندھ رفیق احمد شیخ بھی موجود تھے۔ سماعت میں کراچی کی صنعتوں اور عام صارفین سمیت مختلف شراکت داروں نے شرکت کی ، کے الیکٹرک کی سینئر قیادت بشمول چیف فنانشل آفیسر عامر غازیانی، چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر فواد گیلانی اور چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن آفیسر سعدیہ دادا نے ریگولیٹر کی جانب سے کیے گئے سوالات کے جوابات دیئے۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک کے چیف فنانشل آفیسر عامر غازیانی نے اتھارٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمپنی کے ڈسٹری بیوشن اینڈ سپلائی لائسنس کی میعاد جولائی میں ختم ہوگئی تھی اور انہوں نے اس میں توسیع کے لیے درخواست دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے لائسنس میں چھ ماہ کی توسیع دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2005 میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد سے کمپنی نے پیداوار، تقسیم، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات میں کمی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

کے الیکٹرک نے بتایا کہ کمپنی نے نجکاری کے بعد سے کراچی میں بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے تقریباً 474ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جس کے نتیجے میں پیداواری صلاحیت میں 1957 میگاواٹ کا اضافہ ہوا اور فلیٹ ایفیشینسی کی کارکردگی میں 12 فیصد بہتری آئی جو 2005 کے 30 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 42 فیصد پر جاپہنچی ہے۔ مالی سال 2023 کی آخری سہ ماہی میں 900 میگاواٹ کے موثر آر ایل این جی پلانٹ کی کمیشنگ کی گئی ہے۔

مذکورہ پاور پلانٹ پورا سال کام کرے گا تو پیداواری یونٹس کی کارکردگی 49 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ کے الیکٹرک کی قیادت نے بتایا کہ نجکاری کے بعد سے ترسیل و تقسیم نظام کی استعداد دوگنی ہوگئی ہے جبکہ لائن لاسز نصف ہوچکے ہیں۔ سماعت کے دوران زیادہ تر گفتگو ٹیرف کے حوالے سے ہوئی کہ کس طرح ٹیرف کراچی کی صنعتوں کو فائدہ فراہم کرسکتا ہے۔ سماعت کے شرکاء نے کے الیکٹرک کے نیٹ ورک اور ادارے کی خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ کچھ شرکاء نے حکمت عملی میں بہتری کے حوالے سے تجاویز بھی دیں۔

خدمات کو قابل بھروسہ بنانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کمپنی نے بتایا کہ اس نے انفراسٹرکچر کو جدید بنانے اور سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے آئی ٹی اور ٹیکنالوجی پر کافی سرمایہ کاری کی ہے جن میں جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کا استعمال اور 60,000 اسمارٹ میٹرز کی تنصیب جیسے اہم اقدامات شامل ہیں، جو بجلی کی کھپت کے رجحانات کی زیادہ واضح انداز میں نشاندہی کرتے ہیں۔ کے الیکٹرک کے عامر غازیانی نے کہا کہ ہم صارفین کو بہترین معیار کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ہمارا مستقبل میں 544 ارب روپے کی سرمایہ کاری منصوبہ ہے ۔پاکستان سٹیل ملز ایسوسی ایشن کے نمائندے ابو بکر نے بھی کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس کی تجدید کی حمایت کی۔