
کھاد میں کمی کیوں آئی قائمہ کمیٹی نے فوڈ منسٹری سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا
جمعرات 30 نومبر 2023 22:25

(جاری ہے)
مظفرحسین شاہ نے کہا کہ میں سندھ کی بات کر رہا ہوں اور آپ مجھے پنجاب کا بتا رہے ہیں۔نگراں وزیرِ داخلہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بلوچستان میں بھی کھاد نہیں ہے، میں نے اپنے طور پر پنجاب سے منگوائی جس کے بعد چیئرمین کمیٹی نے فوڈ منسٹری کے نمائندے سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ گرمیوں کی بات نہ کریں، اکتوبر اور نومبر میں قلت کیوں تھی اس کی وجہ بتائیں، کل میرپورخاص، حیدرآباد میں 600 بیگ چاہیے تھے اور ایک بوری کھاد نہیں ملی۔
نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی فوڈ منسٹری کے نمائندے سے سوال کیا کہ جب اسمگلنگ رک گئی ہے تو کھاد کہاں گئی ہی کاشت کار کو تو فائدہ پہنچ ہی نہیں رہا، میں وزیرِ داخلہ ہوں اور میں اپنی کاشت کاری نہیں کر سکتا۔انہوں نے درخواست کی کہ چیئرمین کمیٹی کل پھر اجلاس بلائیں، وزارت داخلہ کی طرف سے میں خود آ جاو?ں گا، جب ہمارے کاشت کار کے پاس کھاد نہیں ہو گی تو لوگ کہاں جائیں گے۔ نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ کاشت کار جب کاشت کاری نہیں کر سکے گا تو کیا کرے گا، کیا کھائے گا، پھر ایسے حالات میں کاشت کار خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔اٴْنہوں نے کہا کہ 99 فیصد اسمگلنگ ختم ہو چکی اور میں یہ بات دعوے سے کر سکتا ہوں، اسمگلنگ روکنے کا فائدہ کاشت کار کو ہونا چاہیے جو نہیں ہو رہا۔سینیٹر ثانیہ نشتر نے اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھاد کمپنی سے نکلتی ہے کھیتوں تک نہیں آتی، گندم کی پیداوار کا ہم اندازہ لگاتے ہیں مگر کھاد کی مقدار تو ہمیں اچھی طرح معلوم ہوتی ہے تو پھر کھاد کہاں گئی جس کے بعد مظفرحسین شاہ نے کہا کہ ایک ہفتے میں فوڈ منسٹری بتائے کہ کھاد کہاں گئی اوراس کی کمی کیوں آئی اٴْنہوں نے کہا کہ منسٹری یہ بھی بتائے کہ مارکیٹ میں کھاد کی بوری کی قیمت میں 2 ہزار روپے کا اضافہ کیوں ہوا اور ایک ہفتے میں ہمیں اس مسئلے کا حل دیا جائے۔نگراں وزیرِداخلہ سرفراز بگٹی نے اجلاس کے دوران یہ سوال بھی اٴْٹھایا کہ 2017ء سے 2022ء تک ایک ہی کمپنی زیتون کے پودوں کی سرکاری محکموں کے لیے درآمد کرتی رہی، اس کاروبار میں کسی اور کو نہیں آنے دیا جا رہا۔جس پر فوڈ سیکیورٹی کے حکّام نے جواب دیا کہ ملک میں حکومتی سطح پر 16 لاکھ زیتون کے پودے درآمد کیے گئے، اب زیتون کے پودوں کی درآمد ختم ہو گئی ہے کیونکہ ملک میں مستند زیتون نرسریاں قائم ہو چکی ہیں اور ایک ہی کمپنی نے درآمد اس لیے کیا کیونکہ وہ تمام درکار معیار پر پوری اترتی تھی۔جواب سننے کے بعد سرفراز بگٹی نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ذیلی کمیٹی قائم کی جائے جس پر کمیٹی نے 5 سال زیتون کے پودوں کی درآمد کا ٹینڈرصرف ایک پارٹی کو دینے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔چیئرمین کمیٹی قائمہ کمیٹی فوڈ سیکیورٹی مظفرحسین شاہ نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔اٴْنہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی ایک ماہ میں معاملہ کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔مزید اہم خبریں
-
شاران فوریسٹ، جہاں درشی اور منشی کی پریم کہانی نے جنم لیا
-
پوٹن کی یوکرین سے براہ راست مذاکرات کی تجویز، سیزفائر کے مطالبے پر خاموشی
-
جھوٹ کا پردہ چاک، پاک فضائیہ کی کارروائی میں بھارتی طیاروں کی تباہی کے شواہد دنیا نے دیکھ لیے
-
پاکستان کا بھارت سے تنازعات کے حل کیلئے صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم
-
مہذب اور باربیرین
-
پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت جاری رکھیں گے، چینی وزیرخارجہ کی اسحاق ڈار سے گفتگو
-
آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر ملک بھر میں دوسرے روز بھی جشن
-
امریکی امداد میں کمی: بنگلہ دیشی طبی شعبہ مسائل کا شکار
-
بھارت سے سیزفائر ہو سکتا ہے تو پی ٹی آئی کے ساتھ بھی ہونا چاہیئے، بیرسٹر گوہر
-
امریکی صدر کی پاکستان اور بھارت کے دیگر مسائل پر بھی ثالثی کی پیشکش
-
مشکل حالات میں ہی اندازہ ہوتا ہے کہ فوج کی اہمیت کیا ہے، انور مقصود کا خراج تحسین
-
تانبے کی کمی ماحول دوست توانائی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ میں رکاؤٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.