پاکستان کا اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کے صحت کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے مناسب فنڈنگ کا مطالبہ

جمعہ 1 دسمبر 2023 16:18

پاکستان  کا اقوام متحدہ میں  ترقی پذیر ممالک کے صحت کے ڈھانچے کو بہتر ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2023ء) اقوام متحدہ میں پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کو مناسب فنڈ فراہم کرے تاکہ ترقی پذیر ممالک کو ان کے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کی جائے جو جاری تنازعات، موسمیاتی تبدیلی اور عالمی توانائی کے بحران کے اثرات سے شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیرمحمد عثمان اقبال جدون نےعالمی صحت پر ایک مباحثے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ ترقی پذیر ممالک کو صحت کی دیکھ بھال کی ضروری خدمات اور محفوظ، موثر، معیاری اور سستی ضروری ادویات، ویکسین، جدید ترین تشخیص اور صحت کی ٹیکنالوجیز بشمول معاون ٹیکنالوجیز تک رسائی کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ا نہوں نے عالمی صحت پر ایک مباحثے میں بات کرتے ہوئے انہون نے موجودہ عالمی صحت کے چیلنجز ایک باہمی اور جامع نقطہ نظر کی ضرورت پر زور د یا جو مساوات، عدم امتیاز، عالمی یکجہتی اور بوجھ کی تقسیم کے اصولوں پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج صحت عامہ محض ایک انسانی تشویش نہیں ہے بلکہ ایک معاشی، سماجی اور تزویراتی ضرورت ہے جو سب کو متاثر کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وبائی بیماری کووڈ 19 نے ہمیں یہ احساس دلایا کہ صحت کے حوالے سے ہمیں مضبوط اقدا مات کرنے کی ضرورت ہے ۔ کووڈ19جیسی وبائی بیماری نےہمیں عالمی صحت کے تحفظ کے نظام میں سرمایہ کاری کرنے کی اشد ضرورت پر قائل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان صحت کا ایسا نظام بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے پر پختہ یقین رکھتا ہے جو پوری انسانیت کے لیے موزوں ہو۔ انہوں نے جنرل اسمبلی کی جانب سے وبائی امراض کی تیاری، روک تھام اور ردعمل، عالمی صحت کی کوریج اور تپ دق کے خلاف جنگ کے بارے میں 3تاریخی سیاسی اعلانات کی منظوری کا خیرمقدم کیا۔ترقی پذیر ممالک میں صحت کے نظام کو درپیش چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے عالمی صحت کی کوریج کو پاکستان کی اہم قومی ترجیح قرار دیا، جس کے لیے ان کی حکومت نے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔

ان کیےگئے اقدامات میں لاکھوں ہیلتھ انشورنس کارڈز کا اجرا، نیشنل ہیلتھ سپورٹ پیکج 2022-2026 کو حتمی شکل دینا، قومی اور صوبائی سطحوں پر 2030 تک اہداف مقرر کرنے کے لیے صحت سے متعلق ایس جی ڈی کی لوکلائزیشن کے عمل کو مکمل کرنا، قومی امیونائزیشن سپورٹ پروگرام کا تعارف، پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کے حصے کے طور پر صحت سہولت پروگرام، لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے تربیتی پروگرام اور دیگر کے علاوہ صحت کے شعبے کے لیے بجٹ میں مختص میں اضافہ شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب کے لیے صحت کو محفوظ بنانے کے لیے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔