اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی غزہ میں اسرائیلی حملوں کو روکنے، فریقین سے دوبارہ بات چیت کی اپیل

پیر 4 دسمبر 2023 12:12

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2023ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ میں دوبارہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پیداہونے والی خوفناک صورتحال سے بچنے کے لیے فریقین سے طویل مدتی سیاسی حل کے تلاش کی اپیل کی ہے۔انہوں نے جنیوا میں جاری بیان میں کہا کہ پرتشدد کارروائیاں بند اور اور دوبارہ بات چیت کا آغاز کیا جائے، مزید پرتشدد کارروا ئیاں امن و سلامتی کے لیے نقصان دہ ہیں ۔

وولکر ترک نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے دوبارہ حملوں کے آغاز سے اب تک سینکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، پر تشدد کارروائیوں کا دوبارہ آغاز مزید اموات ، بیماری اور تباہی کا باعث بنے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات اور لوگوں کو شمال اور جنوب کے کچھ حصوں سے نکل جانے کے احکامات کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو مناسب صفائی ، خوراک، پانی اور صحت کی فراہمی تک رسائی کے بغیر جنوبی غزہ کے چھوٹے علاقوں میں قید کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ ان کے ارد گرد بموں کی بارش کی جاتی ہے ، غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ۔

(جاری ہے)

ہائی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کا قانون شہریوں کے تحفظ اورضرورت مند لوگوں تک بلارکاوٹ انسانی رسائی کی سہولت کو برقرار رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح شمالی غزہ میں لاکھوں لوگ بمباری کے نئے خطرے سے دوچار اور خوراک اور دیگر ضروری اشیا سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس خوفناک صورتحال اور جنوب کی طرف جانے کے احکامات کا مطلب ہے کہ فلسطینی شہریوں کو بنیادی طور پر نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے جو غزہ کے شمالی حصے کو خالی کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کی متعدد اور سنگین خلاف ورزیوں کے انتہائی سنگین الزامات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے اور ایسے معاملات میں جہاں قومی حکام اس طرح کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کرنے میں ناکام ہوتے ہیں بین الاقوامی تحقیقات ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب سمت بدلنے کا وقت آگیا ہے، جو لوگ بین الاقوامی قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں ان کا احتساب کیا جائے گا،کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ۔