نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے روک دیا

پارٹی ڈسپلن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا‘ صرف اپنی کارکردگی اور وژن پیش کریں‘ کسی دوسرے امیدوار بارے کوئی بات نہیں ہوگی۔ قائد ن لیگ کی ہدایت

Sajid Ali ساجد علی منگل 5 دسمبر 2023 12:56

نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے روک دیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 دسمبر 2023ء ) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے روک دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے دوران انٹرویو پارٹی رہنماؤں اور انتخابی امیدواروں کو ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے منع کردیا ہے، تلخی کم کرنے کی تلقین کرتے ہوئے پارلیمانی بورڈ اجلاس کے رولز آف بزنس بھی طے کردیئے اور کہا ہے کہ امیدوار صرف اپنی کارکردگی اور وژن پیش کریں، کسی دوسرے امیدوار بارے کوئی بات نہیں ہوگی، کسی نے رولز آف بزنس توڑے تو انہیں بورڈ اجلاس سے نکال دیا جائے گا، پارٹی ڈسپلن اور ضوابط کار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

بتایا جارہا ہے کہ ان دنوں مسلم لیگ ن کے رہنماء دانیال عزیز اور احسن اقبال کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاری ہے، جہاں دانیال عزیز نے سابق وفاقی وزیر احسن اقبال پر الزامات عائد کیے اور کہا کہ نیشنل پرائس کنٹرول کمیٹی کے چیئرمین احسن اقبال تھے، احسن اقبال کے اقدامات کی وجہ سے ہی مہنگائی ہوئی، مجھے پتا ہے مہنگائی کیوں ہوئی، ان کو اگر معیشت کا نہیں پتا تو ان کوان چیزوں کے نزدیک بھی نہیں جانا چاہیے، آئندہ بتاؤں گا کہ مہنگائی کیوں ہوئی اور کون ذمہ دار ہے، مہنگائی ہوتی نہیں کی جاتی ہے، بتاؤں گا اس کا بینیفشری کون ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں احسن اقبال نے دانیال عزیز کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ میں ساتویں مردم شماری کی مانیٹرنگ کمیٹی کا چئرمین تھا جس کا کام ملک میں آبادی کی گنتی کے عمل کی نگرانی کرنا تھا، ساتویں مردم شماری میں پاکستان کی آبادی میں اضافہ کی شرح 2.4 فیصد سے بڑھ کر 2.5 فیصد ہوگئی، کیا زیادہ بچے پیدا ہونے کی ذمہ داری چئرمین مردم شماری مانیٹرنگ پہ آئے گی؟۔

اسی طرح احسن اقبال نے ایک اور بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ میں کئی بار اس جھوٹ کی حقیقت بیان کر چکا ہوں، سب سے پہلے جب یہ فرضی کہانی پی ٹی آئی کے میڈیا سیل نے چلائی تو اسے دسمبر 96 کا واقعہ قرار دیا، جب اس جھوٹ کو پکڑا کہ دسمبر 96 میں تو نگران وزیراعظم معراج خالد کی حکومت تھی تو پھر تاریخ نکال کر چلانی شروع کر دی، الحمدللہ میں نے پاکستان میں وژن 2025ء کے تحت آرٹیفیشل اینٹیلیجنس، سائیبر سیکیورٹی، آٹومیشن اینڈ روبوٹیکس، بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے نیشنل سنٹرز بنائے تو کیا مجھے بل گیٹس کا پتہ نہیں ہوگا؟ جھوٹ کے لئے بھی کچھ عقل چاہیئے ہوتی ہے۔