اب انتخابات میں کوئی رکاوٹ نہیں، آئندہ 54 دنوں میں انتخابی شیڈول کا اعلان ہوجائے گا

انتخابات کیلئے نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں ضروری تھیں، الیکشن کمیشن نے چونکہ حلقہ بندیوں کا اعلان کردیا ہے، اس لیے الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے، خرم دستگیر

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 5 دسمبر 2023 23:55

اب انتخابات میں کوئی رکاوٹ نہیں، آئندہ 54 دنوں میں انتخابی شیڈول کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 دسمبر2023ء) مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہ اہے کہ اب انتخابات میں کوئی رکاوٹ نہیں، آئندہ 54 دنوں میں انتخابی شیڈول کا اعلان ہوجائے گا۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کیلئے نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں ضروری تھیں، الیکشن کمیشن نے چونکہ حلقہ بندیوں کا اعلان کردیا ہے، اس لیے الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔

ادھر پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان صحیح خدشات اٹھا رہے ہیں، انتخابات کے حالات نظر نہیں آ رہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب، سندھ اور کے پی کے میں مجھے کوئی ایک آدمی نہیں ملا جو کہہ رہا ہو الیکشن نظر آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں عجیب غیریقینی کی صورتحال ہے، الیکشن کیلئے کسی کی بھی کوئی تیاری نہیں، سیاسی جماعتوں کو بھی نہیں معلوم کہ الیکشن ہورہے ہیں یا نہیں۔

ادھر نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی امن و امان کے حوالے سے بات درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 9 ماہ میں دہشتگردی میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے، الیکشن اور امن و امان سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کی جائے گی۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دلیرآدمی تھے رُکے نہیں، انہیں فول پروف سکیورٹی دی، سکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں، الیکشن ایس اوپیز، امن و امان کے حوالے سے اسی ہفتے تمام پارٹیوں سے بات چیت کریں گے، امن و امان ہمارا سبجیکٹ ہے۔

نگران وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ الیکشن میں افواج کی دستیابی بارے منسٹری آف ڈیفنس ہی بتا سکتی ہے، سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی جو ریکوائرمنٹ ہے اسے پورا کریں گے، انشاء اللہ الیکشن کمیشن کی جو ضروریات ہوں گی وہ پوری کی جائیں گی۔ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال اس وقت دن بدن بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان کی امن و امان کے حوالے سے بات بہت حد تک درست ہے۔

گزشتہ 9 ماہ سے ٹی ٹی پی فیکٹر کی وجہ سے دہشت گردی میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے، مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے لوگوں پر حملے ہوئے، مولانا فضل الرحمان کو کوئٹہ آمد پر تھریٹ بارے آگاہ کیا تھا۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، 2013ء اور 2018ء کے الیکشن میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے، جب جب الیکشن ہوتا ہے تو دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے، ہماری بھرپور کوشش ہو گی اور ہم اس مرحلے سے گزر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں آج کل پراکسیزکی جنگ ہوتی ہے، دشمن کی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف بھرپور قسم کی پراکسی جنگ کر رہی ہیں، ٹی ٹی پی، بی ایل اے، بی آر اے، بی ایل ایف دہشت گرد تنظیموں کی دشمن ملک کی ایجنسیاں پشت پناہی کرتی ہیں۔