ہماری کسی ادارے سے توقع نہیں کہ آرٹی ایس بٹھا کر حکومتیں بنائی جائیں

8 فروری میں انتخابات صاف شفاف ہوں گے، نوازشریف کو 3 انتخابات میں باہر رکھا گیا، نوازشریف کے ساتھ جو غیرمتوازن معاملہ ہوا اس میں توازن کی ضرورت ہے، مرکزی رہنماء ن لیگ خرم دستگیر کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 6 دسمبر 2023 21:32

ہماری کسی ادارے سے توقع نہیں کہ آرٹی ایس بٹھا کر حکومتیں بنائی جائیں
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 دسمبر 2023ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ہماری کسی ادارے سے توقع نہیں کہ آرٹی ایس بٹھا کر حکومتیں بنائی جائیں، 8 فروری میں انتخابات صاف شفاف ہوں گے، نوازشریف کو 3انتخابات میں باہر رکھا گیا، نوازشریف کے ساتھ جو غیرمتوازن معاملہ ہوا اس میں توازن کی ضرورت ہے۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی واپسی سے پہلے تک یہی تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے دروازے بند ہیں، کیونکہ ہمارے قائد جن پر عوام نے تین بار اعتماد کیا، ان کواس صدی کے تین الیکشن 2002، 2008 اور 2018 میں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں تھی، ان کی واپسی ن لیگ کی انتخابی سیاست میں موجودگی ظاہر کرے گی۔

ہم سمجھتے ہیں کہ نوازشریف کے ساتھ جو غیرمتوازن معاملہ ہوا اس میں توازن لانے کی ضرورت ہے، ان کوناحق وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا، پارٹی کی صدارت چھینی گئی، 2018 میں سینیٹ کیلئے شیر کا نشان چھینا گیا، ہماری توقع ہے کہ 8 فروری میں انتخابات صاف شفاف ہوں گے، ہماری کسی ادارے سے توقع نہیں کہ ڈسکہ کی طرح پریزائیڈنگ آفیسر اغواء کرے۔

(جاری ہے)

یا کوئی آرٹی ایس بٹھایا جائے یا زبردستی حکومتیں بنائی جائیں، 2018 میں بھی ہم نے مشکل حالات میں ایک کروڑ 28 لاکھ ووٹ لئے تھے۔

اب ہم پھر اسی بنیاد پر عوام کے پاس جا رہے ہیں۔ ن لیگ کے اطمینان کی وجہ نوازشریف کی 21 اکتوبر کی تاریخی تقریر ہے، جس میں عوام کو آگے جانے کا راستہ دکھایا، کسی ادارے کو جانور، غدار میر جعفر میرصادق نہیں کہا بلکہ یہ ضرور کہا کہ ہم اب کوئی کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے۔ جمہوریت کو آگے لے کر جائیں گے۔ نوازشریف کا ایک ریکارڈ ہے، جس میں قلیل مدت میں لوڈشیڈنگ کو ختم کیا، دہشتگردی کا خاتمہ کیا، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے معاملے کو حل کیا، مہنگائی سے 18 سے کم کرکے 2.8 پر لے کر آئے۔

ابھی بھی ہمارا یہی ایجنڈا ہے، نوازشریف فی الحال ن لیگ کی اندرونی صف بندی کو دیکھ رہے ہیں، ہماری بحث ماضی پر ہے لیکن نوازشریف کا فوکس مستقبل پر ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ انتخابی سیاست ہے تو اس طرح کی تنقید ہوگی ، ایم کیوایم جب حلقہ بندیوں کی بات کرتی ہے تو پھر سندھ میں کس کی حکومت تھی؟ نگران حکومتیں بنانے کیلئے مشاورت میں پیپلزپارٹی شامل تھی۔