Live Updates

190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق وزارت قانون سے کوئی رائے نہیں لی گئی، فروغ نسیم

کیس سے متعلق شہزاد اکبر کچھ لائے تھے‘ یاد نہیں کہ کابینہ میں کیا ہوا تھا‘ جو بھی ہوتا ہے تحریری شکل میں ہوتا ہے زبانی کچھ نہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت کے وزیر قانون کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 11 دسمبر 2023 12:37

190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق وزارت قانون سے کوئی رائے نہیں لی گئی، فروغ ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 دسمبر 2023ء ) پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں وزیر قانون رہنے والے سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق وزارت قانون سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔ سابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق شہزاد اکبر کچھ لائے تھے، عموماً جب بھی کوئی کیس ہوتا ہے تو وزارت قانون سے رائے لی جاتی ہے لیکن 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق وزارت قانون سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق یاد نہیں کہ کابینہ میں کیا ہوا تھا،کابینہ میں پچاس پچاس ایجنڈے آتے تھے اب کیا یاد کب کیا ہوا کیوں کہ جو بھی ہوتا ہے تحریری شکل میں ہوتا ہے زبانی کچھ نہیں ہوتا، میں نے خالد مقبول صدیقی سے پوچھا تو انہوں نے بھی بتایا مجھے یاد نہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف سربراہ عمران خان کے خلاف 190ملین پاؤنڈز ریفرنس کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، سابق وزیراعظم کے خلاف ریفرنس میں 59 گواہان کو شامل کیا گیا ہے جن کے نام سامنے آئے ہیں، پی ٹی آئی کے دور حکومت کی کابینہ میں سے صرف 3 وفاقی وزراء ہی نیب کے گواہ بنے ہیں، ریفرنس کے گواہان میں پرویز خٹک، ندیم افضل چن اور زبیدہ جلال شامل ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ پرویز خٹک، ندیم افضل چن، زبیدہ جلال، اعظم خان کا ایک ایک صفحے پر مشتمل بیان ہے، سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان بھی وعدہ معاف گوہ نہیں بنے بلکہ بطور گواہ شامل ہوئے ہیں، دیگر گواہان میں قومی احتساب بیورو (نیب)، بینک، سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے افسران اور پٹواری بھی شامل ہیں۔ ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایسیٹ ریکوری یونٹ کے سیکریٹری کے نام بھی گواہوں کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں، سپرنٹنڈنٹ وزیراعظم آفس ندیم بٹ بھی گواہ کے طور پر سامنے آئے ہیں، القادر ٹرسٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور چیف فنانشل افسر بھی نیب کے گواہان میں شامل ہیں جب کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا کوئی وفاقی وزیر بانی پی ٹی آئی کے خلاف گواہ نہیں بنا۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف گواہ نہ بننے کا اعلان کر دیا، سابق مشیر وزیراعظم ندیم افضل چن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف گواہی دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نے سوالات کیے اس دوران جو کچھ بھی پوچھا اس میں سے مجھے جو پتا تھا وہ بتا دیا مگر عدالت میں گواہی نہیں دوں گا۔ ندیم افضل چن کہتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اس وقت جیل میں ہیں اور میں ان کے خلاف عدالت میں گواہی نہیں دوں گا کیوں کہ آج وہ جیل میں ہیں اور میرا مکتبہ فکر قیدیوں اور مظلوموں پر بولنے والا نہیں ہے، اس لیے عدالت میں کوئی گواہی نہیں دوں گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات