توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں ٹرائل کورٹ فیصلہ کے خلاف اور فیصلہ معطلی کیلئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

پیر 11 دسمبر 2023 23:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2023ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بنچ میں زیر سماعت توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں ٹرائل کورٹ فیصلہ کے خلاف اور فیصلہ معطلی کیلئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔پیر کے روز سماعت کے دوران سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ اور الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز عدالت پیش ہوئے، لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ میرا حق ہے کہ میں اپنے کلائنٹ کی طرف سے پیش ہوں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ کیا آپ نے جج کو بتایا ہے؟، چیف جسٹس نے ریمارکس د یئے کہ رجسٹرار کو کہہ دیتا ہوں، الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل کا آغاز کردیا،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی بطور رکن اسمبلی نااہلی کا آٹھ اگست کا نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کر دیاگیا، الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے لاہور ہائیکورٹ میں اِسی ریلیف کیلئے درخواست دائر ہونے کا اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاکہ میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نااہلی کے نوٹیفیکیشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جا چکی،لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے سماعت کر کے معاملہ پانچ رکنی بنچ کو بھیج دیا ہے، استدعا ہے کہ اِس عدالت میں یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے،28 اگست کو سزا معطلی کا فیصلہ آیا،فیصلے کے ایک ماہ سات دن بعد پانچ اکتوبر کو فیصلہ معطلی کی متفرق درخواست دائر ہوئی ہے، سزا معطلی کے آرڈر کے ایک ماہ سے زائد وقت کے بعد یہ درخواست دائر کی گئی،جو گراؤنڈ اپیل دائر کرتے وقت نہیں لی گئی وہ اب کیسے لی جا سکتی ہے؟، پاکستانی فیصلہ معطل ہو سکتا ہے یا نہیں اس سے متعلق ایک ہی فیصلہ ہے جہاں اس ایشو پر بات کی گئی ہے،اس کے علاوہ انہوں جن فیصلوں کے حوالے دیئے ان پر میں الگ سے بات کروں گا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ سیکشن 426 میں فیصلہ معطلی کا ذکر نہیں ؟،جس پر امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہاکہ سی آر پی سی میں فیصلہ سے متعلق الگ سے باب ہے۔ عدالت نے کہاکہ قانون میں سزا معطلی کا جو لکھا گیا ہے اس کا کیا مطلب ہے ؟،وکیل امجد پرویز نے کہاکہ میرا خیال ہے سزا معطلی سے فیصلہ معطل نہیں ہو سکتا،الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کے دلائل مکمل ہوجانے پر سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ جاوید ہاشمی کے کیس میں سزا اور فیصلہ معطلی کی بات کی گئی ہے۔

دوران سماعت سردار لطیف کھوسہ اور امجد پرویز کے درمیان نوک جھونک جاری رہی۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں جواب الجواب دینا چاہتا ہوں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تھینک یو آپ کے دلائل ہو گئے۔ سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ ابھی تو میں نے ان پر اعتراض نہیں کیا،وکیل امجد پرویز نے کہاکہ میں آج بھی چوہدری پرویز الٰہی کا بھی وکیل ہوں۔ چیف جسٹس نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ تھینک یو آپ کو کہا ہے بس کر جائیں۔ چیف جسٹس کے کہنے پر سردار لطیف کھوسہ اور امجد پرویز خاموش ہو گئے۔ فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔