میران شاہ،انتخابی مہم کے دوران محسن داوڑ پر نامعلوم افراد کا حملہ، سابق رکن اسمبلی محفوظ رہے

ریاست کی طالبان کے حوالے سے ناقص پالیسیوں کی وجہ سے وزیرستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی بڑھتی رہی ہے، بشریٰ گوہر

بدھ 3 جنوری 2024 17:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2024ء) سابق رکن قومی اسمبلی اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے چیئرمین محسن داوڑ پر شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کے علاقے گاؤں تپی میں نامعلوم افراد نے انتخابی مہم کے دوران حملہ کر دیا جس میں سابق ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ محفوظ رہے۔شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ریحان زیب نے بتایا کہ محسن داوڑ کو انتخابی مہم کے دوران نشانہ بنایا گیا، جس گاڑی میں وہ سفر کررہے تھے، وہ بٴْلٹ پروف تھی۔

ریحان زیب کے مطابق محسن دواڑ کے ساتھ موجود سیکیورٹی گارڈز نے جوابی فائرنگ کی، جبکہ حملہ آروں نے شارٹ مشین گن استعمال کی۔ڈی پی او نے بتایا کہ این ڈی ایم کے رہنما پر حملے کے بعد پولیس کی اضافی نفری بھیج دی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی صوبائی چیئرپرسن خیبرپختونخوا بشری گوہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ ہم این ڈی ایم کے چیئرمین اور این اے 40 کے امیدوار محسن داوڑ پر شمالی وزیرستان کے علاقے تپی میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ چیئرمین محسن داوڑ اور ہمارے دیگر ساتھی حملے میں محفوظ رہے۔بشریٰ گوہر نے مزید کہا کہ ریاست کی طالبان کے حوالے سے ناقص پالیسیوں کی وجہ سے وزیرستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی بڑھتی رہی ہے، اس طرح کے دہشت گرد حملوں اور خطرناک ماحول میں چیئرمین محسن داوڑ کو لیول پلیئنگ فیلڈ کس طرح سے فراہم کی جائیگی ہم اس حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمشنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خیبرپختونخوا میں امیدواروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے فوری طور پر ہنگامی اجلاس بلائیں۔