بجلی و گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کراچی کے شہریوں کو ذہنی مریض بناد یا ہے، رانا رئیس

جمعہ 5 جنوری 2024 18:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2024ء) سماجی رہنما و چیئرمین ال میمونہ ویلفیئر ایسوسی ایشن رانا رئیس نے کراچی میں بجلی کے ساتھ ساتھ گیس کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ طویل ترین لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوںمیں گیس کی بندش روزانہ کامعمول بن چکی ہے اور کھانے پکانے کے اوقات میں بھی گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی نہیں دی جارہی ہے جس سے گھرکی خواتین کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے صبح صبح چھوٹے بچوں کو اسکول سے دیر ہوجاتی ہے کیونکہ ناشتہ نہیں بن پاتاجبکہ آفس جانے والے لوگ بھی بروقت کھانا نہ بن پانے کی وجہ سے لیٹ ہوجاتے ہیں ،ان خیالات کااظہارا نہوںنے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، رانارئیس نے کہا کہ پہلے کراچی کے لوگ بجلی کی آنکھ مچولی سے بیزار اور پریشان تھے اب بجلی کے ساتھ ساتھ گیس والوں نے بھی پریشان کرنا شروع کردیا ہے، کراچی کے علاقے گلشن، گلستان جوہر، شاہراہ فیصل ، پی ای سی ایچ ایس، کلفٹن، ملیر، سائٹ ایریا، اسکیم 33سمیت مختلف علاقوں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ایک ہی وقت میں کی جانے کی شکایات وصول ہورہی ہیں جبکہ نارتھ کراچی، ناظم آباد،ناگن ، نیو کراچی ، موسی کالونی ودیگر علاقوں میں بھی کئی کئی گھنٹوں تک بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس سے عام انسان کے معمولات زندگی درہم برہم ہوچکے ہیں، انہوںنے کہا کہ کراچی پاکستان کا وہ شہر ہے جو سب سے زیادہ ٹیکسز دیتا ہے اور ملکی معیشت اس شہر کی ترقی پر انحصار کرتی ہے اور یہاں پر گھریلو صارفین کے علاوہ صنعتی علاقوںمیں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہوچکی ہیں گیس کی بند ش اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بے شمار صنعتیں مشکلات کا شکار ہوچکی ہے ، درجنوں فیکٹریاں اور کارخانے بند ہوچکے ہیں کیونکہ سارا سارا دن بجلی اور گیس کی بندش کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بری متاثر ہورہی ہیں اور لوگ اپنے مزدوروں اور ورکروں کو تنخواہیں نہیں دے پارہے ہیں کارخانے بند ہونے سے لوگ بیروزگار ہورہے ہیں جس سے مسائل میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔