Live Updates

بانی پی ٹی آئی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے جانے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کا ایک حلقے سے ہونا قانونی تقاضا ہے‘ وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل

منگل 16 جنوری 2024 17:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2024ء) لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم وبانی پاکستان تحریک انصاف کے لاہور کے حلقے این اے 122سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم کی درخواست پر سماعت کی ۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ عمران خان کی سزا معطل ہوچکی ہے، اپیل کرنا ان کا قانونی حق ہے، اپیل کا معاملہ ابھی تک عدالت میں زیر سماعت ہے، سابق چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے ہفتے اتوار کو بھی ان کیسز کی وجہ سے چھٹی نہیں کی، جسٹس جواد حسن نے کہا کہ عدالت نان اسٹاپ الیکشن کے کیسز کی سماعت کررہی ہے، ہفتے اتوار کو نجی مصروفیات کے باوجود ان کیسز کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

وکیل سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے ہمارے سامنے ساری صورتحال ہے۔

الیکشن کمیشن کے پاس کسی کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں ہے، جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ ہم یہاں ای سی پی کے اختیارات کو نہیں آر او کے فیصلے کے خلاف درخواست سن رہے ہیں، وکیل سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ عدالت کے پاس سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔

تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کا ایک حلقے سے ہونا قانونی تقاضا ہے۔ تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کا مسئلہ این اے 122 میں ہے۔عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ این اے 89 میانوالی میں یہ الزام نہیں ہے۔بعد ازاں عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔ وقفے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات