ں* الیکشن کمیشن انتخابات میں لیونگ پلیئنگ فیلڈ فراہم نہیں کررہا ،ْ حافظ نعیم الرحمن

(سندھ کے کسان اور ہاری بھی جماعت اسلامی کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں 8 فروری کو ترازو ہی وڈیروں، جاگیرداروں سے نجات کادن ثابت ہوگا،امیرجماعت اسلامی کراچی کسی کو بادشاہ سلامت بنا کر لایا جارہا ہے اور کسی پارٹی سے انتخابی نشان واپس لیا جارہا ہے۔ضلع جنوبی کے تحت ’’خواتین ورکرز کنونشن ‘‘سے خطاب oگیس بحران کے خلاف آج سوئی سدرن ہیڈ آفس پر دھرنا ہوگا

بدھ 17 جنوری 2024 20:25

ؑ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2024ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات میں لیونگ پلئینگ فیلڈ مہیا نہیں کی جارہی۔کسی کو بادشاہ سلامت بنا کر لایا جارہا ہے اور کسی پارٹی سے انتخابی نشان واپس لیا جارہا ہے۔کراچی سے لے کر چترال تک تعمیر وترقی کا نشان صرف اور صرف ترازو ہے۔

اندرون سندھ میں بھی کسان اور ہاری جماعت اسلامی کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں اور سندھی نوجوان کو بھی جماعت اسلامی سے ہی امید یں ہیں۔ام رباب چانڈیو سندھ کے وڈیروں اور جاگیرداروں کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہوئی ہے۔ام رباب چانڈیو تنہا نہیں جماعت اسلامی اس کے ساتھ ہے ،عوام کے ساتھ مل کر وڈیروں اور جاگیرداروں کو انجام تک ضرور پہنچائیں گے۔

(جاری ہے)

سندھ میں کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین کو ان کا حق نہیں دیا جاتا۔

8 فروری کو ترازو ہی وڈیروں، جاگیرداروں سے نجات کادن ثابت ہوگا۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے بدھ کو حلقہ خواتین جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت ریلوے گراؤنڈمیں جماعت اسلامی کی انتخابی مہم کے حوالے سے ’’خواتین ورکرز کنونشن ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے امیر ضلع جنوبی ، سابق رکن سندھ اسمبلی و امیدوار این اے 240وامیدوار پی ایس 106سید عبدا لرشید ،امیدوار این اے 241 نوید علی بیگ ، امیدوار پی ایس 109محمد ذکر محنتی اور امیدوار پی ایس 110سفیان دلاورنے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پرناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب،ناظمہ کراچی جاوداں فہیم ،نائب ناظمہ کراچی فرح عمران،شیبا طاہر، سابقہ ناظمہ کراچی اسماء سفیر،ناظمہ ضلع شبنم امیر، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات سمیہ عامر ودیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخابی مہم بھی چلائیں گے اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی بھی کریں گے۔

اسرائیل روزانہ بچوں اور نہتے شہریوں پر بمباری کررہا ہے۔اہل غزہ اور فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ کی حفاظت کررہے ہیں ہم انہیں کسی صورت نہیں بھولیں گے اور ہمیشہ ساتھ دیں گے۔اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم اور پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لیے ’’میرا برانڈ پاکستان‘‘ کے عنوان سے ایکسپو سینٹر میں 20،21جنوری کو نمائش کی جائے گی ،جس کا منافع فلسطین فنڈ کے لیے مختص کیا جائے گا۔

شہر میں گیس بحران مسلسل بڑھ رہا ہے ،شہریوں اور کراچی کے صنعتی اداروں کو گیس فراہم نہیں کی جارہی ، جماعت اسلامی گیس بحران کے خلاف 18جنوری کو شام 4بجے سوئی سدرن ہیڈ آفس پر دھرنا دے گی ۔انہوں نے کہاکہ انٹر سال اول کے حالیہ رزلٹ میں کراچی کے 66فیصد طلبہ و طالبات کو فیل کردیا گیا ہے اور تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ظالم و جابر حکمرانوں نے کراچی کے شہریوں کی نسلیں تباہ کردی ہیں اور نوجوان میں مایوسی پیدا کردی ہے۔

کراچی کے نوجوان ان ظالم حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔حکمرانوں نے کراچی کے حالات ایسے کردیے ہیں کہ یہاں کے شہری رزق کے حصول کے لیے باہر جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔کراچی پاکستان کی معیشت چلارہا ہے، یہ منی پاکستان ہے اورسب کا شہر ہے۔کراچی کا ہر شہری ٹیکس ادا کرتا ہے اور کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے ،کراچی کے شہریوں کے مسائل حل کرنا اور ان کو حقوق فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کراچی کے شہریوں کو تعلیم،صحت ،روزگار اورباعزت ٹرانسپورٹ تک میسر نہیں ہے لیکن افسوس کہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے لیے صرف چنگ چی رکشے رہ گئے ہیں ۔

پیپلزپارٹی مسلسل 14 برس سے سندھ پر قابض رہی اس نے اہل کراچی کے لیے عملا کچھ نہیں کیا ۔کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام پانی، بجلی، گیس اوردیگر سہولیات سے محروم ہیں۔ہم کراچی کے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔کراچی کے عوام کے پاس سنہری موقع ہے کہ ایسی تمام حکمران پارٹیوں کو مسترد کردیں جنہوں نے کراچی کو تباہ و برباد کردیا۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی کے ہزاروں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو فری آئی ٹی کورسز کروارہی ہے۔ہم گھروں میں موجود خواتین کے لیے بھی بنوقابل پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں۔روزگار فراہم کرنے کے لیے آئی ٹی کورس کروائے گی۔312 ارب روپے کا صوبہ سندھ کی تعلیم کا بجٹ اگر جماعت اسلامی کے ذریعے خرچ ہوگا تو کراچی اور پورے سندھ میں تعلیم کا اتنا براحال ہرگز نہیں ہوگا جو پیپلزپارٹی کے 15سال کے دوران ہوا ہے ۔#