انتخابی عذرداریوں سے متعلق ٹربیونل ججز کی تعیناتی کیلئے مراسلہ ارسال

عام انتخابات کی عذدرایوں کیلئے ٹربیونل تشکیل دینے ہیں، ٹربیونلز کی تشکیل کیلئے دستیاب ججز کے نام دئیے جائیں۔ پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کے نام مراسلے کا متن

Sajid Ali ساجد علی پیر 12 فروری 2024 14:31

انتخابی عذرداریوں سے متعلق ٹربیونل ججز کی تعیناتی کیلئے مراسلہ ارسال
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 فروری 2024ء ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی عذرداریوں کی سماعت کے مقصد سے ٹربیونل ججز کی تعیناتی کیلئے مراسلہ ارسال کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے پانچوں ہائیکورٹس کو ٹربیونل ججز کی تعیناتی کیلئے مراسلہ لکھا ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کو الگ الگ مراسلہ بھیجا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کی عذدرایوں کیلئے ٹربیونل تشکیل دینے ہیں، ٹربیونلز کی تشکیل کیلئے دستیاب ججز کے نام دئیے جائیں۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی جس کے لیے دو بینچز تشکیل دیئے گئے ہیں، بینچ نمبر ایک میں ممبر سندھ نثار درانی اور ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی، بینچ نمبر دو میں ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ اور ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان شامل ہیں، سماعت کے دوران ممبر نثار درانی نے کہا کہ جو ہار گیا وہ جشن منا رہا ہے اور جو جیت گیا وہ دھاندلی کے الزامات لگا رہا ہے، ایسا رویہ کب تک چلے گا؟ ہار اور جیت جمہوریت کا حسن ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’ریٹرننگ افسران زیادہ تر حلقوں میں حتمی نتائج جاری کر چکے ہیں، اس موقع پر نتائج روکنے سے اگلے مراحل تاخیر کا شکار ہوں گے‘، جس پر وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ’8 فروری والا الیکشن ٹھیک کرایا گیا لیکن 9 فروری کو جو ہوا اس کی الیکشن کمیشن سے شکایت نہیں کر رہا، الیکشن کمیشن ڈسکہ کیس میں ریٹرننگ افسران کو سخت سزائیں دے چکا ہے، صرف نتائج روکنا کافی نہیں، جس ریٹرننگ افسر نے حلف کی خلاف ورزی کی اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے‘۔

معلوم ہوا ہے کہ بابر اعوان نے این اے 106 ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا، جس پر الیکشن کمیشن نے این اے 106 ٹوبہ ٹیک سنگھ میں حتمی نتائج روکتے ہوئے ریٹرننگ افسر سے رپورٹ مانگ لی، اسی طرح این اے 71 سیالکوٹ سے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار ریحانہ ڈار کی درخواست پر سماعت ہوئی، الیکشن کمیشن نے این اے 71 کا نتیجہ روکتے ہوئے معلقہ آر او سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 14 فروری تک ملتوی کر دی۔