ملکی معیشت میں بنیادی اہمیت کی حامل آئی ٹی انڈسٹری زیادہ سے زیادہ مراعات، سہولیات اور انعامات کی مستحق ہے، ڈاکٹرعمرسیف

منگل 13 فروری 2024 17:52

ملکی معیشت میں بنیادی اہمیت کی حامل آئی ٹی انڈسٹری زیادہ سے زیادہ مراعات، ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2024ء) نگران وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے آئی ٹی ایکسپورٹ میں نمایاں کردار ادا کرنے والی کمپنیوں میں حکومت کی طرف سے 80 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بطور انعام تقسیم کردی، شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں کو نقد انعامات کے ساتھ خصوصی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

ملک کی معیشت میں بنیادی اہمیت کی حامل آئی ٹی انڈسٹری زیادہ سے زیادہ مراعات، سہولیات اور انعامات کی مستحق ہے، یہ کمپنیاں دنیا بھر میں پاکستانی ہنرمندوں کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کی خدمات کے عوض بھاری زرمبادلہ کماتے ہوئے ملک کی معیشت کو مضبوط کررہی ہے۔ آئی ٹی سیکٹر کی کارکردگی ایسی ہی رہی تو امید ہے جلد ہی 10 ارب ڈالرزآئی ٹی ایکسپورٹ کا ہدف بھی حاصل کرلیں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے ان خیالات کا اظہار وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے ادارے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے زیر اہتمام منگل کو لاہور میں تقریب تقسیم انعامات سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔تقریب میں ایڈیشنل سیکریٹری آئی ٹی و چیف ایگزیکٹیو پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ محترمہ عائشہ حمیرا موریانی، ممبر آئی ٹی سید جنید امام، آئی ٹی ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین محمد زوہیب خان سمیت وزارت آئی ٹی کے دیگر حکام اور آئی ٹی انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات کی بڑی تعداد شریک تھی۔

بھاری نقد انعامات اور ایوارڈز کی تقسیم کے حوالے سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ وزارت آئی ٹی نے آئی ٹی ایکسپورٹ میں مثبت تیزی کی حامل کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا اس مقصد کیلئے حکومت نے ایک ارب روپے مختص کئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کی سفارشات پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ( ایس آئی ایف سی) کے بروقت فیصلوں کے نتیجے میں ملک میں گذشتہ 60 دنوں میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں مجموعی طور پر 32 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ رواں مالی سال کی پہلی اور دوسری سہ ماہی میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں کئی کمپنیوں کی کارکردگی میں بھی مثبت رجحان دیکھا گیا۔ ایسے میں کمپنیوں کی حوصلہ افزائی اور مثبت نمو میں تیزی لانے کیلئے ایک ارب کے مختص فنڈ سے نقد انعامات دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ ایک ارب روپے کے فنڈ میں سے 82 کروڑ 50 لاکھ روپے مثبت نمو کی حامل 550 کمپنیوں میں تقسیم کیئے گئے ہیں۔

اس مقصد کیلئے 6 کیٹگریز بنائی گئی ہیں، پہلی ٹاپ 100 کمپنیوں کو 25 لاکھ روپے، دوسری 100 کمپنیوں کو 20 لاکھ، تیسری 100 کمپنیوں کو 15 لاکھ، چوتھی 100 کمپنیوں کو 12 لاکھ 50 ہزار، پانچویں 100 کمپنیوں کو 7 لاکھ 50 ہزار اور آخری کیٹگری کی 50 کمپنیوں کو فی کس 5 لاکھ روپے نقد انعامات سے نوازا گیا ہے۔ جبکہ ان 550 کمپنیوں میں سے ٹاپ 10 کمپنیوں کو شاندار کارکردگی پر نقد انعامات کے ساتھ ساتھ ٹرافی بھی عطا کی گئی ہیں۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ایک ارب روپے میں سے بقایا رقم زیر تربیت آئی ٹی ہنرمندوں کو ملازمت فراہم کرنے والی کمپنیوں کو دی جائے گی۔ اس مقصد کے تحت گذشتہ دنوں ہائر ایجوکیشن کمیشن اور آئی ٹی کمپنیوں کی ایسوسی ایشن (پاشا) کے اشتراک سے آئی ٹی ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں کامیاب 3500 امیدواروں زیرتربیت نوجوانوں کو ملازمت فراہم کرنے والی کمپنیوں کو فی امیدوار 50 ہزار روپے ادا کیئے جائیں گے تاکہ ان نوجوان ہنرمندوں کو عملی دنیا میں کام کرنے کا موقع اور تجربہ مل سکے۔

دوران ملازمت ان نوجوانوں کو معقول معاوضہ بھی ادا کیا جائے گا۔ اس عمل سے نہ صرف آئی ٹی کے نوجوانوں کی صلاحیتیں اجاگر ہوں گی بلکہ انڈسٹری کو بھی ان کی ضرورت اور ڈیمانڈ کے مطابق باصلاحیت نوجوان مل سکیں گے جبکہ دوسری جانب نقد انعامات آئی ٹی کمپنیوں میں مقابلے کی فضا پیدا کرکے ملک کی آئی ٹی ایکسپورٹ میں نمایاں اضافے کا سبب بنیں گے۔

قبل ازیں اپبے استقبالیہ خطاب میں ایڈیشنل سیکریٹری آئی ٹی و چیف ایگزیکٹیو پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ محترمہ عائشہ حمیرا موریانی نے بتایا کہ آئی ٹی کنسلٹنسی سروسز، آئی ٹی مصنوعات و سلوشنز، کال سینٹرز، گیمنگ اینڈ اینیمیشن، خواتین کاروبار پیشہ اور تیزی سے ترقی کرنے والی کمپنیوں کی مد میں 6 کیٹگریاں بنائی گئی تھیں جن میں سے ہر کیٹگری کی ٹاپ تھری کمپنیوں کو ٹرافی سے نوازا گیا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین محمد زوہیب خان نے نقد انعامات اور ایوارڈز دینے کے اس عمل کو آئی ٹی سیکٹر کیلئے بہترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیر آئی ٹی کے اس فیصلے سے آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کو حوصلہ اور اعتماد مل رہا ہے، اور مجھے قوی امید ہے کہ حکومتی معاونت سے ہماری کمپنیاں اپنی سر توڑ کوششیں کرتے ہوئے ملک کے معاشی استحکام میں اپنے کردارکو مسلسل بڑھاتی رہیں گی۔