خیبرپختونخواہ کو دہشتگردی، منشیات کی اسمگلنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے

ہم صرف امداد ہی نہیں سرمایہ کاری اور ٹریڈ بھی چاہتے ہیں، صوبے میں پوٹینشل سیکٹرز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 3 ستمبر 2025 19:48

خیبرپختونخواہ کو دہشتگردی، منشیات کی اسمگلنگ اور موسمیاتی تبدیلی ..
پشاور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 03 ستمبر 2025ء ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ کو دہشتگردی، منشیات کی اسمگلنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، ہم صرف امداد ہی نہیں سرمایہ کاری اور ٹریڈ بھی چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے پشاور میں نو تعینات امریکی قونصل جنرل تھومس ایکرٹ کی تعارفی ملاقات۔

باہمی دلچسپی کے امور اور صوبے میں مختلف سماجی شعبوں میں امریکی حکومت کے تعاون سے جاری کاموں پر تبادلہ خیال۔ مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری اور شراکت کار کے ممکنہ مواقع پر تفصیلی گفتگو۔ ملاقات میں مختلف سماجی شعبوں میں اشتراک کار اور تعاون کے دائرے کو وسعت دینے کرنے پر اتفاق۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت اور امریکن قونصل خانے کے اعلی حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔

علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت مختلف سماجی شعبوں عشروں پر محیط امریکی اداروں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ہم پائیدار معاشی ترقی کے لیے اپنے پوٹینشل سیکٹرز میں خطیر سرمایہ کاری کر رہی ہے، ہمیں ان پوٹینشل سیکٹرز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ہم صرف امداد ہی نہیں بلکہ سرمایہ کاری بھی چاہتے ہیں، صرف ایڈ ہی نہیں ٹریڈ بھی چاہتے ہیں، صوبے میں پن بجلی، سیاحت، معدنیات، واٹر ریسورس، زراعت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں، صوبائی حکومت ان شعبوں پر امریکی سرمایہ کاری کا نہ صرف خیر مقدم کرے گی بلکہ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات بھی فراہم کرے گی۔

صوبے کو دہشتگردی اور کلائمیٹ چینج کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، صوبائی حکومت کلائمیٹ چینج کے اثرات سے نمٹنے کے لئے طویل المدتی منصوبہ بندی کر رہی ہے، منشیات کی اسمگلنگ کا مسئلہ ایک چیلنج ہے، ہم اس کی روک تھام کے لئے جدید اسکینرز خرید رہے ہیں۔ علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں معدنیات کے شعبے میں باہمی سرمایہ کاری کے اچھے مواقع ہیں، اس شعبے میں ہم ان سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کریں گے جو صوبے ہی میں معدنی پیداوار کی ویلیو ایڈیشن کریں گے۔