وزیراعلی سندھ نے پی آئی ٹی پی 2 اور گوگل ڈیجیٹل صحافت اسکالرشپس پروگرام کا افتتاح کردیا
بدھ 3 ستمبر 2025 19:54
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بدھ کے روز پیپلز انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام (پی آئی ٹی پی ٹو)اور گوگل ڈیجیٹل صحافت اسکالرشپس پروگرام کا افتتاح کیا اور نوجوانوں کے بااختیار بنانے، ڈیجیٹل اختراع اور معیاری صحافت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔مفاہمت کی یادداشت اور معاہدے پر دستخط کی تقریب وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ پروفیسر طارق رفیع، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نور سموں، وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر طفیل، وائس چانسلر مہران یونیورسٹی ڈاکٹر طاہر، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے ڈاکٹر آصف شیخ، وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر خالد عراقی، وائس چانسلر شاہ لطیف یونیورسٹی، سی ای او ٹیک ویلی عمر فاروق، گوگل ایشیا کے سربراہ پال ہچنگز، وزیراعلی کے ترجمان نادر گبول، عبداللہ بلوچ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ اطلاعات معیز پیرزادہ، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر طاہر حسن اور دیگر معززین شریک تھے۔
(جاری ہے)
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ سندھ کو پی آئی ٹی پی ون کی کامیابی پر فخر ہے جس کے تحت 13 ہزار 565 طلبہ کو عالمی معیار کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت دی گئی جو اصل ہدف سے زیادہ تھی۔ ان میں سے 4 ہزار 300 سے زائد گریجویٹس روزگار حاصل کر چکے ہیں جبکہ 300 گوگل کروم بکس بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام صرف مہارت کے بارے میں نہیں تھا بلکہ شمولیت کے بارے میں بھی تھا جس میں خواتین اور دیہی سندھ کے طلبہ کی بھرپور شرکت رہی۔اسی کامیابی کو بنیاد بناتے ہوئے مراد علی شاہ نے پی آئی ٹی پی ٹو کے آغاز کا اعلان کیا جس کے لیے ایک ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے تحت 35 ہزار طلبہ کو 12 اہم ٹیکنالوجیز میں تربیت دی جائے گی۔ یہ تربیت این ای ڈی یونیورسٹی کراچی، مہران یونیورسٹی جامشورو اور سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔میرٹ کے مطابق 1 ہزار 750 کروم بکس نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو دیے جائیں گے جو کل گریجویٹس کا پانچ فیصد ہوں گے۔ اہلیت کے معیار کو بھی وسیع کیا گیا ہے جس میں میٹرک، انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن کے طلبہ شامل ہیں جبکہ عمر کی حد 28 سال تک بڑھا دی گئی ہے۔وزیراعلی نے کہا کہ پی آئی ٹی پی ٹو صرف تربیت نہیں بلکہ ایک انقلابی قدم ہے جو سندھ کو جامع اور مستقبل کے لیے تیار ترقی میں قائدانہ مقام دلائے گا۔پی آئی ٹی پی ٹو کے ساتھ ساتھ مراد علی شاہ نے گوگل نیوز انیشی ایٹو کے تحت حکومت سندھ اور ٹیک ویلی کے اشتراک سے ڈیجیٹل صحافت ٹو کا بھی اعلان کیا۔پہلے مرحلے میں 500 سے زائد فیکلٹی ممبران اور میڈیا کے طلبہ کو ڈیجیٹل رپورٹنگ، حقائق کی جانچ، تصدیق اور مصنوعی ذہانت پر مبنی صحافت کی تربیت دی گئی۔نئے مرحلے میں 1 ہزار اسکالرشپس فراہم کی جائیں گی جو مساوی طور پر صحافیوں، سرکاری ترجمانوں اور سرکاری جامعات کے میڈیا طلبہ میں تقسیم ہوں گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ یہ صرف ٹیکنالوجی کا معاملہ نہیں بلکہ سچائی، جوابدہی اور جمہوریت کا معاملہ ہے۔ صحافیوں کو ڈیجیٹل اوزار فراہم کرکے ہم شفافیت اور عوامی اعتماد کو مضبوط کرتے ہیں۔مراد علی شاہ نے گوگل کے عہدیداروں پال ہچنگز اور ٹم پالینی، ٹیک ویلی کے سی ای او عمر فاروق، شراکت دار جامعات کے وائس چانسلرز اور صوبائی سیکریٹریز کا شکریہ ادا کیا اور ان اقدامات میں ان کے کردار کو سراہا۔سندھ کابینہ پہلے ہی پی آئی ٹی پی ٹو کی منظوری دے چکی ہے جسے اسپیشل پروویژن آف سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2009 کے تحت تین جامعات کے ساتھ براہ راست معاہدے کی اجازت دی گئی۔ پروگرام کا فریم ورک اسٹیئرنگ کمیٹی نے منظور کیا اور بجٹ 2025-26 میں ایک ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔وزیراعلی نے کہا کہ پی آئی ٹی پی ٹو اور ڈیجیٹل صحافت کے ذریعے سندھ ڈیجیٹل اختراع اور صحافت میں ایک نیا معیار قائم کر رہا ہے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کر رہا ہے اور صوبے کو علم پر مبنی مستقبل کے لیے تیار کر رہا ہے۔تقریب کے اختتام پر ایم او یوز پر دستخط کیے گئے جن کے گواہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر شریک شخصیات تھیں۔صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گوگل ڈیجیٹل صحافت اسکالرشپس پروگرام صحافیوں کو تربیت فراہم کرے گا اور جعلی خبروں کے مسئلے کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔