sنواز شریف کی این اے 15 مانسہرہ کی انتخابی عذرداری پر سماعت

عدالت نے تمام فریقین کو آج منگل کو حتمی دلائل کے لئے طلب کرلیا

پیر 26 فروری 2024 17:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2024ء) نواز شریف کی این اے 15 مانسہرہ کی انتخابی عذرداری پر سماعت، الیکشن کمیشن نے این اے 15 مانسہرہ کیس میں تمام فریقین کو آج منگل کوحتمی دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

نواز شریف کیاین اے 15 مانسہرہ کی انتخابی عذرداری کیس میں نواز شریف کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون الیکشن کمیشن پیش ہوئے ، گشتاسب خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے ، جہانگیر جدون نے کہا ریٹرننگ افسر کی رپورٹ تاحال ہمیں نہیں دی گئی، ریٹرننگ افسر کی رپورٹ پڑھے بغیر دلائل نہیں دے سکتے، وکیل بابر اعوان نے کہا آر او کی رپورٹ سب کو مل گئی، گشتاسب خان 25 ہزار کی لیڈ سے جیتے، قانون کے مطابق 25 ہزار کا فرق ہو تو دوبارہ گنتی نہیں کی جاسکتی، الیکشن کمیشن کے حکم کی وجہ سے گشتاسب خان کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہم اسٹے ختم کردیتے ہیں، دلائل کیلئے مزید وقت دے دیتے ہیں، صرف دلائل کیلئے اسٹے کو مزید نہیں بڑھا سکتے، الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے اسٹے کو جلد از جلد ختم ہونا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر کی جہانگیر جدون کو اج ہی دلائل دینے کی ہدایت کی گئی ہے ، کیس کی سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کی گئی ، این اے 15 نواز شریف کی عذرداری پر دوبارہ سماعت پر الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کو دستاویزات دینے کا حکم دیدیا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا آج اسٹے ختم کرنے کی درخواست پر عبوری آرڈر جاری کریں گے، اسٹے کو غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کیا جاسکتا، اس کیس میں بار بار التواء کیا جارہا ہے، کیس جتنا مرضی طویل کریں، ہم اسٹے پر فیصلہ کردیتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے جہانگیر جدون سے مکالمہ کیا کبھی آپ تاخیر سے آتے ہیں، کبھی کہتے ہیں ریکارڈ نہیں ملا، وکیل جہانگیر جدون نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ہمیں حتمی دلائل دینے کا آخری موقع دے، 125پولنگ سٹیشنز کا نتیجہ فارم 47 میں شامل نہیں کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا ریٹرننگ افسر نے رپورٹ میں 125 پولنگ سٹیشنز کے ووٹ شامل نہ ہونے کا دعویٰ مسترد کیا ہے، وکیل بابر اعوان نے کہا فارم 47 مرتب کرتے وقت نواز شریف کی جانب سے کوئی ار او کے افس نہیں گیا، الیکشن کمیشن نے این اے 15 مانسہرہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی، الیکشن کمیشن کی تمام فریقین کو کل دلائل دینے کی ہدایت کی ہے ۔