Live Updates

ثاقب نثار کہاں ہیں؟ مجھے ہٹانے والے جج کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟

اُن میں ایک جج جس نے چیف جسٹس بننا تھا وہ استعفا دے کرچلا گیا، مجھے ہٹانے میں ججوں کے علاوہ اور بھی پلیئرز شامل تھے، پاکستان کے ساتھ ظلم کیا گیا، قائد پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 28 فروری 2024 19:55

ثاقب نثار کہاں ہیں؟ مجھے ہٹانے والے جج کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 فروری 2024ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ثاقب نثار کہاں ہیں؟ مجھے ہٹانے والے جج کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟ان میں ایک جج جس نے چیف جسٹس بننا تھا وہ استعفا دے کرچلا گیا، ان ججوں کے علاوہ اور بھی پلیئرز شامل تھے،انہوں نے پاکستان کے ساتھ ظلم کیا۔انہوں نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام منتخب ارکان اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، سمجھتا ہوں کہ آپ بہت سخت لڑائی لڑ کر یہاں پر پہنچے ہیں، شہبازشریف نے بہت عمدہ گفتگو کی، میں اس ہال میں کئی سالوں سے آجارہا ہوں، سب سے پہلے 1990میں آیا تھا، کئی دوست یہاں موجود ہیں، وہ ہمارا پہلا دور بڑا اچھا دور تھا، بڑے بڑے منصوبوں کا آغاز اسی دور میں ہوا تھا، اگلے دور میں دوتہائی اکثریت سے جیت کر آئے، اس دور میں اللہ کے فضل سے ہم ایٹمی قوت بنے ، پھر تیسرا دور ایک لمبی جدائی کے بعد آیا، پانچ سال ملک سے باہر رہے، پارٹی پر جو مظالم ڈھائے گئے مقدمات بھگتے، پھر سنگل واحد جماعت تھی ہم نے حکومت قائم کی، ملک میں جو مثالی ترقی ہورہی تھی تو اس کی ملک میں کم ہی مثال ملتی ہوگی۔

(جاری ہے)

میں سمجھتا ہوں ہمارا واسطہ ایسے لوگوں سے ہے جن کہ ذہنیت مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی۔ جب 2013والا الیکشن جیتے تو شروع سے ہی دھاندلی دھاندلی کی رٹ لگنا شروع ہوگئی، 35پنکچرز کی باتیں، جب حکومت بنی ابھی الیکشن مہم چل رہی تھی الیکشن مہم میں عمران خان زخمی ہوگئے ہم نے الیکشن مہم کو بند کردیا اور ہسپتال عیادت کیلئے گیا، جب حکومت بن گئی تو میں ان کے گھر گیا، میں شروع سے ہی سمجھتا ہوں کہ سیاسی قوتوں کو پاکستان کے مل کر کام کرنا چاہیے، سیاست کریں لیکن ملکی نظام کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے ، میں نے کہا کہ ہم سب نے مل اکٹھے چلنا ہے، طے ہوا کہ مل کر چلیں گے۔

پھر ہم اپنا کام شروع کردیا، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنی تھی، قوم سے وعدہ کیا ہوا تھا، ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا، گرے لسٹ میں تھا، اس وقت بجلی لوڈشیڈنگ، دہشتگردی اور معیشت کو سنبھالنا بڑا مسئلہ تھا، ابھی میں بنی گالہ انہیں مل کر آیا تو کچھ ہفتوں بعد پتا چلا کہ لندن میں اتحاد بن گیا، طاہر القادری اور کچھ لوگ مل کر پاکستان میں دھرنے دینے کا پروگرام بنا رہے ہیں، میں نے کہا دھرنے کس بات کے؟ کہا گیا اس وزیراعظم کے گلے میں پٹا ڈال کر کھینچ کر باہر لائیں گے، میں ان دنوں وزیراعظم ہاؤس میں ہی رہا، مجھے کچھ لوگوں نے کہا کہ آپ کہیں دوسری جگہ منتقل ہوجائیں، دھرنے تھے دوسری طرف ہم موٹروے بناتے رہے، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرتے رہے، دہشتگردی کا مقابلہ کرتے رہے، چینی صدر کا دورہ مئوخر ہوا، یہ بڑا افسوسناک تھا، پھر ان دھرنوں، گالی گلوچ کے باوجود قوم کے ساتھ سارے وعدے پورے کئے۔

نوازشریف نے کہا کہ2017 میں سپریم کورٹ نے مجھے فارغ کردیا، وہ کون جج تھے یہ قوم جانتی ہے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پربھی کبھی کسی کو ہٹایا گیا؟ کیا وہ جج کسی کو منہ دکھانے کے لائق ہیں؟ مجھے فارغ کرنے والے جج کسی کو منہ دکھانے کے قابل ہیں؟ان میں ایک جج جس نے چند مہینوں میں چیف جسٹس بننا تھا وہ استعفا دے کر گھر چلا گیا، یہ وہ جج تھے جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا، ثاقب نثار نے میرے خلاف فیصلہ دیا، کہاں ہیں وہ؟ ان کے بیٹے کے بارے پچھلے دنوں خبریں سنی کہ وہ ٹکٹ کے عوض پیسے وصول کئے، مجھے سیسلین مافیا کہا گیا، عجیب وغریب الفاظ کہے، لگتا جیسے مجھے غصے سے نکالا گیا، مجھے ہٹانے کیلئے ججوں کے علاوہ اور بھی پلیئرز شامل تھے، ان سب نے پاکستان کے ساتھ ظلم کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات