وزیر اعلیٰ سندھ نے پیپلز پارٹی کے نامزد سینیٹرز کا اعلان کر دیا

آصف علی زرداری کو پیشگی مبارکباد دینا چاہتا ہوں، سندھ میں ایک بااختیار بلدیاتی نظام ہے، میئر کراچی بہترین کام کر رہے ہیں، جہاں ترامیم کی ضرورت ہو گی وہ ہم کریں گے، سندھ میں ن لیگ کا کوئی نمائندہ نہیں ہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 3 مارچ 2024 16:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کو پیشگی مبارکباد دینا چاہتا ہوں، سندھ میں ایک بااختیار بلدیاتی نظام ہے، میئر کراچی بہترین کام کر رہے ہیں، جہاں ترامیم کی ضرورت ہو گی وہ ہم کریں گے، سندھ میں ن لیگ کا کوئی نمائندہ نہیں ہے،سندھ کے نو منتخب وزیر اعلی نے سینیٹ کی دونشستوں کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کا اعلان کر دیا،وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے اسلم ابڑو اورسیف اللہ دھاریجو کوسینیٹ کے لیے نامزد کیا ہے جبکہ وقارمہدی اورعاجزدھامرہ کورنگ امیدوار ہونگے۔

ساتھ ہی مراد علی شاہ نے دونوں سینیٹرز کو مبارکبادبھی دے دی ہے۔کراچی میں الیکشن کمیشن سندھ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سینیٹ کی نشستوں پر کاغذات جمع کرانے آئے تھے، نثار کھوڑو اور جام مہتاب ڈہر صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے ہیں، 2 امیدوار جتوانے کے لیے 108ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے، ہمارے 114 ارکان ہیں، پیپلز پارٹی آسانی سے دونوں نشستیں جیت لے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی لیڈرشپ اسلام آباد میں ہے، صوبے سندھ میں بلدیاتی حکومت موجود ہے، سندھ میں بااختیار مقامی حکومتیں موجود ہیں، مکمل بااختیار اللہ کی ذات ہوتی ہے، مقامی حکومتوں کوموثربنانے کیلئے ترامیم کی ہیں، سندھ میں بااختیار مقامی حکومتیں موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ مقامی حکومتوں کے نظام میں مزید بہتری کیلیے تیار ہیں، کراچی میں مرتضی وہاب میئر ہیں کام کررہے ہیں، وہ فعال طریقے سے کام کررہے ہیں، زید قانون میں ترامیم ہونگی تو صوبائی اسمبلی کرے گی، بہت احترام کے ساتھ بلدیاتی ترامیم ن لیگ نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ شاید سندھ کے بلدیاتی نظام سے متاثر ہوکر پنجاب کیلیے معاہدہ کیا ہے،مزید بہتری کی ضرورت ہوگی تو ہم خود کرینگے، ایک اچھی ٹیم سامنے پیش کریں گے جو سندھ میں کام کرے گی، ہر حکومت کا کام امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو زرداری کے دس نکاتی منشور پر کام کریں گے، پینے کا صاف پانی اور دیگر اہم مسائل ہماری ترجیح ہے، عوام کی خدمت کی ہے تو بار بار ہم پر عوام اعتماد کرتی ہے، صوبے کے لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایسی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے جس سے غریب کو ریلیف ملے، انتظامیہ عمل درآمد کروائے جو پیسے مقرر ہوں، باہر تہواروں پر قیمتوں میں کمی ہوتی ہے یہاں مہنگی ہوتی ہیں۔مراد علی شاہ نے بتایاکہ اسپیکر ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی الیکشن میں بھی ایم کیوایم سے رابطہ کیاتھا، سیاست میں ہر ووٹر کے پاس جاتے ہیں، ایم کیوایم سندھ میں اسٹیک رکھتی ہے، ایم کیوایم،سنی اتحاد کونسل ارکان سے بھی بات کرینگے۔

انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے واضح کیا ہے ہم وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنیں گے،صوبائی کابینہ میں یہ کہنا تاخیر ہو رہی ہے یہ غلط ہے۔ صوبائی کابینہ وزیراعلی نے بنانی ہوتی ہے، وزیراعلی پارٹی قیادت کی مشاورت سے کابینہ بناتاہے، صوبے کے مسائل کے لیے کابینہ کے ساتھ مل کر بہتر کام کریں گے، سب سے پہلے صوبے میں امن و امان ہماری ترجیح ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی مسلسل سندھ حکومت چوتھی مرتبہ بنی ہے،صوبے کے لوگوں کی خدمت کا تسلسل ہے، صوبے کے لوگوں نے پیپلزپارٹی کی خدمات کو سراہاہے۔سندھ کے لوگوں نے بہت بڑا مینڈیٹ دیاہے، جبکہ وزیر اعلی سندھ نے مہنگائی حکومت کے لیے بڑا چیلنج قرار دے دیا ہے۔