جو شور شرابہ اسمبلی میں ہو رہا ہے جمہوریت کی قبر پر فاتحہ پڑھ رہے ہیں،اختر مینگل

کیئر ٹیکر حکومت کا نام انڈر ٹیکر رکھا تھا،شہباز شریف کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کرنا چاہیے تھا،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 4 مارچ 2024 22:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مارچ2024ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ جو شور شرابہ اسمبلی میں ہو رہا ہے ہم جمہوریت کی قبر پر فاتحہ پڑھ رہے ہیں، میں نے کیئر ٹیکر حکومت کا نام انڈر ٹیکر رکھا تھا،وزیرِ اعظم شہباز شریف کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کرنا چاہیے تھا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کو منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

میں محمود خان اچکزئی کے گھر پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ سیاسی قیدیوں کی رہائی فوری عمل میں لائی جائے، امید تھی کہ وزیرِ اعظم صحافی اسد طور اور عمران ریاض کی رہائی کا اعلان کریں گے۔اختر مینگل کا مزید کہنا تھا کہ امید تھی کہ وزیرِ اعظم پابند سلاسل صحافیوں کی رہائی کا اعلان کریں گے، صحافی قلم کے ذریعے ہمیں راہِ راست دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان کی خواتین اور بچے کچھ ڈھونڈنے دارالخلافہ آئے تھے، اسلام آباد کی سرد راتوں میں ان کا استقبال ٹھنڈے پانی سے کیا گیا۔ ان عورتوں اور بچوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیااس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔اختر مینگل کا کہنا تھا کہ گوادر جس کے نام پر سی پیک بنایا گیا ہے، وزیرِ اعظم صاحب وہ جھومر ڈوب گیا ہے۔گوادر میں حالیہ تباہی میں گھرے لوگوں کے ریسکیو کیلئے ہیلی کاپٹر بھیج دیتے تو بہتر ہوجاتا اس سے کئی قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔