Live Updates

خیبرپختونخوا،مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روکنے کے حکم میں توسیع

الیکشن کمیشن نے تحفے میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دی ہیں، بابر اعوان کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 7 مارچ 2024 17:56

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2024ء) پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روکنے کے حکم میں 13 مارچ تک توسیع کردی ہے۔گزشتہ روز کیس کی سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کی، سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بابر اعوان اور قاضی انور عدالت میں پیش ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کے وکلا بھی عدالت کر روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے رابطہ ہوا ہے، وہ آج سپریم کورٹ میں ہیں، اس میں اگر ٹائم دیا جائے تو اچھا ہوگا۔اس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اٹارنی جنرل کو طلب کیا تھا۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ کیس کی تیاری کے لیے بھی وقت چاہیے۔سنی اتحاد کونسل کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی ہوگی، نئے ایڈووکیٹ جنرل پھر اس کیس میں پیش ہوں گے۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں سوال اسٹے آرڈر کا ہے اور 9 مارچ کو صدارتی الیکشن ہورہا ہے۔اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ صدارتی الیکشن ہورہا ہے اور 93 سیٹوں والی پارٹی کو مخصوص نشستیں ہی نہیں دی گئی ہیں، جن کے صوبے میں ایک اسمبلی ممبر ہیں ان کو 2 مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے تحفے میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دی ہیں۔

قاضی جواد ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس کیس کی مکمل سماعت ہوگی تو پھر عدالت کوئی فیصلہ جاری کرے گی، انٹرم آرڈر کو تھوڑا موڈیفائی کردیں، جو خواتین منتخب ہوئی ہیں ان کا بھی حق ہے۔بعد ازاں جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر پیش ہوں، حکم امتناع بدھ کے دن تک ہوگی، بدھ کے دن اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔بعد ازاں بابر اعوان نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی مال غنیمت نہیں ہے، یہ نشستیں ہم نے ان سے برآمد کرنی ہیں، ہم ووٹ چھین کے لے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے، ہم قانونی جنگ لڑیں گے۔

انہوں نے فارم 45 کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے اور عمران خان کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔انہوںنے کہاکہ بانی چیئرمین ہی اس وقت ملک کو سہارا دے سکتے ہیں۔بابر اعوان نے کہا کہ مریم نواز آپ شکست تسلیم کریں اور والد کو حوصلہ دیں،اپنے چچا کو بھی حوصلہ دیں،الیکشن سے پہلے اور بعد میں ہمارے امیدواروں کیساتھ زیادتی کی گئی، پشاور ہائی کورٹ نے بلے کا نشان واپس کیا تو پھر الیکشن کمیشن کو کس نے کہا کہ اس کو چیلنج کریں انہوں نے دریافت کیا کہ یہ اب کونسا فارمولا استعمال کر کے مخصوص نشستیں بانٹی گئی ہیں ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات