م*ہمارے پاس ایٹمی طاقت اور وسائل ہیں لیکن غیرت مند حکمران نہیں ،حافظ نعیم الرحمن

رمضان المبارک میں اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان مارچ کریں گے ،نمائش پر غزہ ریلی کے شرکاء سے خطاب

اتوار 10 مارچ 2024 20:35

ٍ"کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مارچ2024ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر اہل غزہ ومظلوم فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلے میں کراچی میں نمائش تا سی بریز ’’غزہ ریلی‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کی۔ریلی کے شرکاء نے اہل غزہ و فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔

ریلی کے شرکاء نے ایک بڑا سا بینر اٹھایا ہواتھا جس پر تحریر تھا GAZAGENOCIDE Shame on Muslims Rulers، غزہ میں آزادی کی جدوجہد ظالم اور مظلوم کی جنگ ہے۔ریلی کے دوران لبیک یا غزہ، القدس لنا، القدس ہمارا ہے،طوفان الاقصیٰ ودیگر ترانے چلائے جاتے رہے۔

(جاری ہے)

ریلی سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، جماعت اسلامی کے رہنما و رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق فرحان، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنما ڈاکٹر صابر ابو مریم، این ایل ایف کراچی کے صدر خالد خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے ’’غزہ ریلی‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آرمی چیف مسلم ممالک کے افواج کے سربراہان سے رابطے کر کے انہیں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مشترکہ ردعمل کے لیے آمادہ کریں اور ایک مشترکہ اعلامیہ اسرائیل کو جاری کریں کہ اگر فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف جنگ بندی نہیں کی گئی تو ہماری فوجیں پیش قدمی کریں گی، ہمارے پاس ایٹمی طاقت بھی ہے اور وسائل بھی لیکن غیرت مند حکمران نہیں ہیں، ہمارا حکمران وہی ہے جومسجد اقصیٰ، اہل غزہ و فلسطین کے لیے عوام کے ساتھ کھڑا ہو، رمضان المبارک میں اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان مارچ کریں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اسرائیل کی طاقت، گھمنڈ اور?غرور کو حماس کے مجاہدین نے 7 اکتوبر کو ہی پاش پاش کردیا تھا۔اسرائیل کی فلسطین کے عوام پر بمباری و جارحیت کو مسلم حکمرانوں نے تقویت فراہم کی ہے،فلسطین میں ہمارے بچوں کو شہید کیا جارہا ہے۔ہمارے حکمرانوں میں غیرت و حمیت ختم ہوچکی ہے، یہ امریکہ اور اسرائیل کے غلام بنے ہوئے ہیں۔کارکنان گلی گلی جائیں اور یہ پیغام عام کردیں کہ ہمیں باضمیر حکمران چاہیئے اگر حکومت اور ریاست کچھ نہیں کرسکتی تو تب بھی ہم فلسطین کی حمایت کریں گے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی جاری رکھیں گے۔

کراچی کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ریلی میں بڑی تعدادمیں شرکت کی۔حافط نعیم الرحمن نے کہاکہ آج پورے پاکستان میں سراج الحق کی اپیل پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔آج ہم کراچی میں ریلی نکال رہے ہیں جب کہ سراج الحق اسلام آباد میں امریکن ایمبیسی کی طرف مارچ کررہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پاکستان میں موجود سیاسی جماعتیں جمہوریت کا نام لیتی ہیں لیکن فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقتدارپر قابض ہوتی ہیں۔یہ سیاسی جماعتیں ہیں جوجھوٹے منہ بھی فلسطین کا نام تک نہیں لیتی۔عوام کو ایسے حکمران چاہیئے کہ جو امریکی غلامی اور اسرائیلی صیہونی غلامی سے آزاد ہوں۔فلسطین میں مسلسل بمباری کی جارہی ہے، 31 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔

امریکہ کھل کر اسرائیل کی مدد کے لیے میدان میں آگیا ہے۔73 فیصد امریکی عوام جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں،وائٹ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جارہا ہے۔پاکستان میں امریکی غلام امریکی سفارتخانے تک جانے کے لیے بھی راستے بند کردیتے ہیں۔پاکستان کے حکمران اپنی ہی قوم کو فتح کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اپنی ہی قوم کی ترجمانی نہیں کرتے۔مزاحمت اور جدوجہد بہت طویل ہے، عوام کمر باندھ لیں، ہمیں مزاحمت کو مزید طویل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ قرآن کتاب جہاد ہے، طاغوتوں کو للکارتا ہے،قرآن رمضان کے مہینے میں نازل ہوا ہے۔قرآن ہمیں پکارتا ہے کہ ہمیں مظلوموں کے حق میں کھڑا ہونا چاہیئے۔رمضان المبارک کے مہینے میں غزوہ بدر ہوا جس کی قیادت حضرت محمد ? نے کی اور فتح حاصل کی۔ہم رمضان المبارک میں قرآن پڑھیں گے بھی اور قرآن کی ہدایات پر عمل بھی کریں گے۔محمد فاروق فرحان نے کہاکہ کراچی کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں کہ اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں۔

بد قسمتی ہے کہ مسلم ممالک کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔آج کی ریلی اعلان کررہی ہے کہ قبلہ اول ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے۔مسئلہ فلسطین صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔پاکستان کے حکمران اقوام متحدہ میں جائیں اور فلسطین میں جنگ بندی کی بات کریں۔رمضان المبارک کا مہینہ آنے والا ہے ہم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے۔

ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہاکہ قومی وصوبائی اسمبلی میں بیٹھے ہوئے ریجیکٹڈ امریکہ اور مغرب کے آلہ کار ہیں۔اسمبلی میں بیٹھے ہوئے افراد کے دلوں میں فلسطینی مسلمانوں کا درد نہیں ہے۔پارٹی کے نمائندے جیسے بھی منتخب ہوکر اسمبلی میں آئے ہیں وہ فلسطین کے لیے آواز بلند کریں۔’’غزہ ریلی‘‘ کے شرکاء نے نعرے بھی لگائے نعروں میں نعرہ تکبیر اللہ اکبر، المدد المدد یا خدا یا خدا،قتل عام بند کرو، نسل کشی بند کرو، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ، فلسطین سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، زندگی کی قیمت کا لاالہ الا اللہ، تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، مردہ باد مردہ باداسرائیل مردہ باد، اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد،انقلاب انقلاب اسلامی انقلاب شامل تھے۔