جعلی اور فارم 47 کی جبری مسلط حکومت آئین و قانون کو نہیں مانتی، سمجھتے ہیں ڈنڈا شاہی سے حکمرانی کرلیں گے‘لطیف کھوسہ

پیر 11 مارچ 2024 17:44

جعلی اور فارم 47 کی جبری مسلط حکومت آئین و قانون کو نہیں مانتی، سمجھتے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ یہ جعلی اور فارم 47 کی جبری مسلط حکومت ہے،یہ حکومت آئین و قانون کو نہیں مانتی، یہ سمجھتے ہیں ڈنڈا شاہی سے حکمرانی کرلیں گے،پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں الگ الگ قانون ہیں، حکومت کی بوکھلاہٹ سب نے دیکھ لی، ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا تھا، ہم عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے اور جب تک ہمیں ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج کرتے رہیں گے، ہم دیکھیں گے کہ یہ حکومت کس طرح چلتی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتوار کو اس حکومت کی بوکھلاہٹ سب نے دیکھ لی ہے، ان لوگوں نے ملک کو قید خانہ بنادیا ہے۔کسی اور جگہ ایسا تشدد نہیں کیا گیا جو پنجاب میں کیا گیا، میں نے کہا کہ میں ایم این اے ہوں، بغیر اسپیکر کی اجازت مجھے گرفتار نہیں کیا جا سکتا،انہوں نے کہا سر آئیں دفتر میں بیٹھ کر بات کرتے ہیں، جس کے بعد میں ان کے ساتھ چلا گیا، تو انہوں نے ایس ایچ او کے کمرے میں بھجوا دیا، جہاں مجھے 6گھنٹے تک بٹھائے رکھا، انہوں نے میرے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں کی۔

(جاری ہے)

سعد رفیق نے مجھے کہا کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کے خلاف اغواء کا پرچہ بھی کروائوں گا، پولیس بتائے کہ کس کے کہنے پر ہمارے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں الگ الگ قانون ہیں، حکومت کی بوکھلاہٹ سب نے دیکھ لی، ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا تھا ،پر امن احتجاج ریکارڈ کروانے کا حق بھی چھینے کی کوشش ہوئی، ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز نے احتجاج ریکارڈ کروانا تھا، ہم نے مینڈیٹ کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

مگر مختلف تھانوں میں ہمارے بندوں پر پرچے درج کیے گئے، سلمان اکرم راجہ پر بھی سڑک بلاک کرنے کا پرچہ درج کر لیا گیا۔یہ جعلی اور فارم 47کی جبری مسلط حکومت ہے، یہ آئین و قانون کو نہیں مانتے انہوں نے ملک کو قید خانہ بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سڑکیں اگر بلاک کی گئی ہیں تو آپ کیمروں کی ویڈیو دکھا دیں، کوئی سڑک بلاک نہیں کی گئی، پرامن احتجاج تھا، ہم پر اور ہمارے کارکنوں پر لاہور میں تشدد کیا گیا۔

ہم عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے اور جب تک ہمیں ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج کرتے رہیں گے، ہم دیکھیں گے کہ یہ حکومت کس طرح چلتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے جیسے فارم 45میں رد و بدل کیا ایسے تو بچے بھی نہیں تبدیل کرتے، میرے خلاف مضحکہ خیز ایف آئی آر کاٹی گئی، جس طرح مینڈیٹ چورایا گیا وہ قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کچھ کہتی ہے مگر وہ بھی آفیشل ویب سائٹ کا ڈرامہ پوری دنیا نے دیکھ لیا، چار حلقوں کا آڈٹ کروا لیں، دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے گا، اسلام آباد کے کسی حلقے کا آڈٹ کروا لیں، خواجہ آصف، نواز شریف، عون چوہدری کے حلقوں کا آڈٹ کروا لیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ 9مئی سے لے کر 8فروری تک کے معاملات کے لیے ایک کمیشن قائم کیا جائے، عوام نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ہی عوام کا لیڈر ہے۔