حلیم عادل شیخ نے این ای 238 میں دھاندلی کے خلاف ریٹرننگ ،ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر و دیگر کے خلاف مقدمے کیلیے سیشن کورٹ سے رجوع کرلیا

پیر 11 مارچ 2024 17:58

حلیم عادل شیخ نے این ای 238 میں دھاندلی کے خلاف ریٹرننگ ،ڈسٹرکٹ ریٹرننگ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2024ء) پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے این اے 238 میں جعلسازی، دھاندلی کے خلاف شیخ ریٹرننگ ،ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر و دیگر کے خلاف سیشن کورٹ ڈسٹرکٹ ایسٹ کراچی کے پاس مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست دائرکردی ہے ۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں جیل سے حصہ لیا تھا فارم 45 کے مطابق میں نے 82 ہزار 9 سو 72 ووٹ حاصل کیے تھے ، جبکہ ایم کیو ایم کے صادق افتخار نے 10 ہزار 2 سو 26 ووٹ حاصل کیے تھے ،ریٹرننگ افسر نے جعلی فارم 47 تیار کرکے ایم کیو ایم کے امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا ، پانچ مارچ کو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر فارم 45جاری کیے گیے تھے ،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فارم 45 میں دیکھا جا سکتا ہے میرے ووٹ پین سے کاٹ دئیے گئے ہیں اور وائٹو کو استعمال کیا گیا ہے، حلیم عادل شیخ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ بیان ریکارڈ کرکے آر او اورڈی آر او کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

بعدازاں سٹی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ہم نے ایک ایک ووٹ کا پیچھا کرنا ہے چور آر او اور ڈی آر اوز نے ہمارا مینڈیٹ چرایا ٹارگٹ کلرز کو ہمارا مینڈیٹ دیا گیا پورے کراچی اور سندھ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو باہر نکلے اور اتوار کو بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ حلیم عادل شیخ نے کہاکہ میں نے اپنے حلقے کا الیکشن جیل سے لڑا میرے ووٹوں کے ساتھ ہیرا پھیری کی گئی اور جعلسازی سے مخالف امیدوار کو جتوایا گیا جس پر ملوث افسران کے خلاف ایس ایس پی ایسٹ کو شکایت کی کہ مقدمہ درج کیا جائے لیکن پولیس چوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے ہم نے درخواست لگائی ہے ۔

آر او فاروق احمد قاضی ، ڈی آر او الطاف شیخ سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست عدالت میں لگائی ہے ان کو تین سال قید ہوگی اور یہ جیل جائیں گے یہ ہمارے مینڈیٹ کے چور ہیں ہمارے پاس ایک ایک فارم 45 موجود ہیں چھبیس دن بعد فارم اپلوڈ کیے جس میں وائٹو لگایا ہوا تھا۔