وزارت خزانہ پرعالمی مالیاتی اداروں کے اہلکار مسلط کرنا بدترین غلامی ہے،پاسبان

منگل 12 مارچ 2024 23:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مارچ2024ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین خلیل احمد تھند نے کہا ہے کہ پاکستان کی وزارت خزانہ پر عالمی مالیاتی اداروں کے اہلکار مسلط کرنا بدترین غلامی ہے۔ ملک کی تمام بڑی جماعتیں اس معاملے پر ایک پیج پر ہیں۔ پاکستان میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن انگریزوں کی باقیات ان سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہتیں۔

پاکستان کی شہریت چھوڑ کر بھاگ جانے والے ملک کے لئے سیکیورٹی رسک ہیں۔ ایسے افراد کو پاکستان پر مسلط کرنا بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کے سوا کچھ نہیں ہے۔ جو لوگ ملک کے حالات سے واقفیت نہیں رکھتے وہ ملکی معیشت کیسے سدھار سکتے ہیں شوکت عزیز،معین قریشی،شوکت ترین اور اب اورنگزیب، ایک ہی ایجنڈے کا تسلسل ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان مخصوص افراد کی حکمرانی کا کلب بن چکا ہے۔

دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو پاکستانی شہریت دیتے ہوئے ان کی سابقہ کارکردگی کو مد نظر رکھا جائے۔پاکستانی کی درجنوں یونیورسٹیز میں معاشیات میں پی ایچ ڈی قابل اساتذہ اور طالبعلم موجود ہیں۔ بیرون ملک سے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے وفاداروں کو لا کر مسلط کرنے کے بجائے پاکستانی باصلاحیت اور قابل افراد کو باگ ڈور سونپی جائے۔ ملکی خزانوں اور زیر زمین معدنیات سے فائدہ اٹھایا جائے۔

پاکستانی شہریت رکھنے والے بہترین ماہر معاشیات کو آگے آنے لایا جائے۔ پاکستانی عوام کو ادھار مانگ کر خیرات اور امداد نہیں بلکہ روزگار چاہیے۔ شہریوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا جائے۔آئی ایم ایف سے قرضہ لے کر مختلف امدادی اسکیموں سے ستی شہرت تو مل سکتی ہے لیکن ملک کی معیشت نہیں سنبھل سکتی۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے وائس چیئرمین خلیل احمد تھندنے وزیر خزانہ اورنگزیب کو پاکستانی شہریت دیئے جانے کی خبر پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان پر ہر دفعہ ایک نیا اکنامک وائسرائے ہی کیوں مسلط کیا جاتا ہے۔

ہماری اسٹیبلشمنٹ اورسیاستدان کس جانب جا رہے ہیں۔وقتی طور پر عارضی طور پر اگر کسی نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر لی تو ایک سال بعد کیا ہوگا معین قریشی اور شوکت عزیز آئی ایم ایف کے لئے نرم گوشہ رکھنے والے عالمی سطح پر کیپٹلزم سرمایہ داریت سے وابست افراد ملک کے مسائل کو حل نہیں کر سکتے۔ معین قریشی کا تجربہ ناکام ہو چکا ہے، اب اورنگزیب کو وزیر خزانہ بنا دیا گیا ہے ان کے نام کو پیش کرتے ہوئے حکومت پاکستان، عوام کو اپنی ترجیحات بتائے۔ دوہری شہریت رکھنے والے اہم ترین عہدوں پر فائز ہونے کے بعد غیروں کے ایجنڈے کی تکمیل کرتے ہیں اور ملک سے باہر چلے جاتے ہیں، یہ چلن اب بدلا جائے۔