سینیٹ انتخابات: پنجاب سے امیدواروں کی فہرست جاری، صنم جاوید، زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی مسترد

جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے وہ 21 مارچ تک الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کر سکتے ہیں

بدھ 20 مارچ 2024 17:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2024ء) سینیٹ انتخابات کے لیے پنجاب سے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق جنرل نشست کے لیے تحریک انصاف کے زلفی بخاری اور خواتین کی نشست پر صنم جاوید کے کاغذات مسترد کردیے گئے۔جنرل نشست کے لیے پی ٹی آئی کے ولید اقبال اور ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب، مصدق ملک اور مصطفی رمدے کے کاغذات بھی منظور کرلیے گئے۔علاوہ ازیں سینٹ کی جنرل نشست کے لیے وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، حامد خان، احد چیمہ اور عمر سرفراز چیمہ کے کاغذاتِ نامزدگی بھی منظور کرلیے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے وہ 21 مارچ تک الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 11 مارچ کو سینیٹ کی 48 نشستیں خالی ہونے کے بعد الیکشن کمیشن ان پر انتخابی شیڈول 14 مارچ کو جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، بعدزاں 14 مارچ کو الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی 48 نشستوں پر 2 اپریل کو انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کیا تھا۔48 نشستوں پر انتخاب عمل میں لایا جائے گا جن میں پنجاب کی 7 جنرل نشستوں اور خواتین کی 2 علما اور ٹیکنوکریٹ کے لیے 2 اور غیر مسلم کی ایک نشست پر انتخاب ہوگا۔

سندھ کی 7 جنرل، 2 خواتین ،2 علما اور ٹیکنوکریٹ اور ایک غیر مسلم کی نشست پر انتخاب ہوگا، خیبر پختونخوا کی 7 جنرل ، 2 خواتین ،2 علما اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر انتخاب ہوگا۔اس کے علاوہ بلوچستان کی 7 جنرل ، 2 خواتین ،2 علما اور ٹیکنوکریٹ نشستوں پر انتخاب ہوگا، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر انتخاب ہو گا۔

14 مارچ کو سینیٹ کی 6 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی سمیت 4 امیدوار کامیاب ہوگئے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک، ایک امیدوار کامیاب ہوئے۔اس وقت پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کی کل تعداد 100 ہے، جس میں 4 صوبوں سے 23، سابق فاٹا اور اسلام آباد سے 4، 4 اراکین شامل ہیں، صوبے کے لیے مختص کردہ 23 نشستوں میں 14 جنرل نشستیں، 4 خواتین کے لیے، 4 ٹیکنوکریٹس اور ایک اقلیتی رکن کے لیے مختص ہے۔