جنگلات ریاست کا بڑا اثاثہ اور قومی دولت ہیں،حفاظت کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے، پراجیکٹ ڈائریکٹر بلین ٹری پراجیکٹ آزاد کشمیر

جمعرات 21 مارچ 2024 23:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2024ء) پراجیکٹ ڈائریکٹر بلین ٹری سونامی پراجیکٹ آزادکشمیر نصیر احمد نے کہا کہ جنگلات ہماری ریاست کا بڑا اثاثہ اور قومی دولت ہیں۔جنگلات کی حفاظت کیلئے تمام تر وسائل بروئے کارلائیں گے۔جنگلات کاٹنے والے اپنے مستقبل سے بے خبر ہیں۔ جنگلات قدرتی وسائل کا بہت بڑا ذریعہ اور ملک کی معشیت کا لازمی جزو تصور کیے جاتے ہیں درخت ماحول کا اہم ترین حصہ ہیں جنھیں قدرت کے پھیپھڑے بھی کہا جاتا ہے۔

درجہ حرارت کو اعتدال میں رکھنے، زمین کی زرخیزی، زیر زمین پانی کی سطع برقرار رکھنے، ماحولیاتی توازن قائم کرنے،قدرتی خوبصورتی،انسانی وجود کے لیئے صاف اور صحت بخش آکسیجن کی فراہمی سمیت ایسے ان گنت فوائد خالق کائنات نے جنگلا ت کے ساتھ وابستہ کر رکھے ہیں کہ اگر دنیا سے جنگلات ختم ہوجائیں تو کوئی بھی ذی روح اس دھرتی پر اپنا وجود قائم نہیں رکھ سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی علاقے میں درختوں کی موجودگی سے زمین زرخیز رہتی ہے۔جہاں درخت زیادہ ہونگے وہاں کے لوگ صحت مند اور خوشحال ہونگے۔درختوں کی موجودگی تناو اور ڈیپریشن کو کم کر نے سمیت درختوں کے درمیان رہنے سے تخلیقی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔بیماریوں سے بچاو کے لیے درخت قدرت کا انمول عطیہ ہیں اسی وجہ سے دین اسلام نے درخت کاٹنے سے منع فرمایا اور درخت لگانے پر جنت کی ابدی نعمتوں کی خوشخبری سنائی جس کی دیگر کسی مذہب میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔

دنیا میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کلایمٹ چینج کی صورت میں درپیش ہے مگر چونکہ وہ نظروں سے اوجھل ہے اس لیے اس کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا۔مگر جب بھی یہ سامنے آتا ہے تباہی اور بربادی انسانوں کا مقدر بنتی ہے پاکستان اور آزاد کشمیر دنیابھرمیں گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں عا لمی سطع پر بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے خلاف درختوں کو ہی موثر ہتھیار تسلیم کیاگیا ہے۔

میر نصیر احمد نے مزید کہا کہ آزاد خطے کو سر سبز و شاداب بنانے کیلئے تما م تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔عوام کو بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کیلئے شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے ہر کسی کو کم از کم دو پودے ضرور لگانے چاہیے۔خشک سالی کے باعث جنگلوں میں آشزدگی کے بھی بے شمار واقعات رونما ہوتے ہیں جس کے باعث بڑے درختون کے ساتھ چھوٹے نوپود بھی جل جاتے ہیں۔

آگ لگانے سے نہ صرف قیمتی پودے جل جاتے ہیں بلکہ کئی بے زبان پرندے اور جنگلی حیات بھی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ ایسے میں عوام کو چاہیے کہ اس ظرز کے واقعات کی روک تھام کیلئے بھی محکمہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور یہ عزم کر لیں کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں گے اور پہلے سے موجود درختوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں تاکہ ہمارا خطہ سر سبز وشاداب ہو سکے۔