قوم اپنی ہی ملک میں بھکاری ہوگی جونقصان دہ و سونامی ثابت ہوگا ،جمعیت علما اسلام نظریاتی

جمعرات 21 مارچ 2024 22:50

-کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2024ء) مرکزی جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سینئر نائب بلوچستان کے امیر مولناعبدالقادر لونی مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی احمد علی ثانی ڈپٹی سکرٹری مفتی شفیع الدین مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ مولاناعبدالوہاب ڈھیرعبیداللہ حقانی سالارعبدالغفارخان نے کہا کہ آئی ایم ایف کے خواہش پر اداروں کی نجکاری قوم وملک کے لیے تباہ کن ہیاورقومی اداروں کیکوڑیکوٹیداموں پرنجکاری قوم اپنی ہی ملک میں بھکاری ہوگی جونقصان دہ و سونامی ثابت ہوگا اداروں کی نجکاری ملک کے لیے گھاٹے کا سودا ہوتی ہے اور یہ حکمرانوں کی بدعنوانی کا نتیجہ ہے نجکاری سے رہی سہی معیشت کو بھی زمین بوس کر دیگا انہوں نے کہا کہ سامراجی معاشی اداروں کی ایما پر قوم کی امیدوں پرشب خون مار رہا ہے معاشی ترقی کی طفل تسلیوں سے قوم کو دھوکہ دے رہاہے اور قوم دیکھ رہی ہے کہ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے قومی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ملک کو آئی ایم ایف کی مکمل غلامی میں دھکیل دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے ڈالرکی اڑان، انڈسٹری تباہ، مہنگائی، بے روزگاری حد سے بڑھ گی اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف کی غلام بن چکے ہیں قوم ایک نہ ختم ہونے والی دلدل کی طرف دھکیل دیا گیا ہرحکومت ملک میں معاشی تباہی اور بحرانوں کا ملبہ سابقہ حکومتوں پر ڈال رہی ہے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے معاشی مسائل قرضوں کا بوجھ، مہنگائی، بیروزگاری اور خالی خزانہ جیسے مسائل سابقہ حکومت سے ورثے میں ملنے کی دعوے کررہے ہیں ناقص پالیسیوں کی بنا پر مہنگائی اور موجودہ مسائل میں اور اضافہ ہو گیا انہوں نے کہا کہ عوام کے مفاد میں فوری اور دیرپا اثرات کی حامل پالیسیاں تشکیل دینا ناگزیر ہو چکا ہے صرف سابقہ حکومت پر تنقید والزامات سے مسائل حل نہیں ہو سکتی ملک بحران کی کیفیت سے نکلنے کے لیے ٹھوس و موثر منصوبہ بندی ناگزیر ہو چکا ہے حکمران اقتدار سے پہلے بلند بانگ دعوے کرتے تھے، ملک سے بے روزگاری ختم کرینگے لیکن اقتدار میں آتے ہی بحران دربحران اور کشیدگی کے مناظر دیکھنے کو ملے سفید پوش مڈل کلاس سے لے کر غربت کی لکیر پر زندگی گزارنے والے سبھی مہنگائی کے ہاتھوں ایک اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں مافیاز کی تجوریاں بھر رہی ہے ناروا ٹیکسز اور روپے کی قدر میں کمی سے کاروبار ٹھپ ہوچکی قوت خرید ختم ہوچکی اداروں کی نجکاری خودکشی کے مترادف ہوتی انھوں نیکہاکہ ان چندخاندانوں نیملک سیکیاانکامقصداء ایم ایف وبین الاقوامی اداروں کیناجائزشرائط پربھی امدادوصول کرکیملکی اداروں کونجکاری کیذریعیبھج کرانھیں پانچ سالہ اوقتدارتکمیل کیبعدبیرون ملک جاناہیتکالیف پریشانیاں ٹیکسیزقرضہ جات ان ہی ملک کے غریبوں نیاداکرناہے۔