پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزررہا ہے، حکومت معاشی اصلاحات کے لیے تمام اہم اقدامات کرے گی،جام کمال

پیر 25 مارچ 2024 15:07

پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزررہا ہے، حکومت معاشی اصلاحات کے لیے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2024ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزررہا ہے، حکومت معاشی اصلاحات کے لیے تمام اہم اقدامات کرے گی، مہنگائی کو کنٹرول کرنے سے متعلق میکنزم بنائیں گے، سفید پوش طبقے کی سہولت کیلیے وفاقی حکومت لائحہ عمل تیار کرے گی، آئی ایم ایف قرضہ دیتا ہے امداد نہیں جسے واپس بھی کرنا ہوتا ہے،ملک کی معیشت کے حوالے سے چیزوں کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں، حکومت کی پہلی ترجیح توانائی کے بحران کا حل نکالنا ہے،دوسری ترجیح صنعت کاری کو بڑھانااور غیرملکی سرمایہ کاری کوفروغ دینا ہے،ہماری کوشش ہوگی کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شامل کرنے کے لیے قائل کریں، بلوچستان میں پڑوسی ممالک کی جانب سے مداخلت شامل ہے، کراچی اور لاہور میں ہوسکتا ہے کہ حادثات زیادہ ہوتے ہونگے لیکن کوئٹہ میں حادثات کی خبریں زیادہ چلتی ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں جہاں فقدان ہیں ان کو حل کیا جانا چاہیئے،یوٹیلیٹی اسٹورز سے عوام کو فائدہ مل رہا ہے، ان کو مزید بہتر کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکوبابائے قوم قائد اعظم محمدعلی جناح کے مزار پرحاضری اور یوٹیلیٹی اسٹورکے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔مزار قائد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نے کہاکہ عہدے کو سنبھالنے کے بعد مزار قائد پر حاضری ضروری تھی، یہاں آکر ہمیں پاکستان کیلئے قربانیوں کا احساس ہوتا ہے، یہ ملک پاکستان ہم سب کیلئے اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے دن سے وزیر اعظم بڑے جذبے کے ساتھ اور محنت کے ساتھ کام کر رہے ہیں، وفاقی وزراء اور صوبائی حکومتیں نے نئی ذمہ داریوں کو سنبھال لیا ہے، پاکستان کو بہت چیلنجز کا سامنا ہے لیکن ہمیں اللہ سے بہتری کی امید ہے، یہ سب ہماری محنت پر مبنی ہے۔پیپلز پارٹی کی کابینہ میں شمولیت کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں جیسے ایم کیو ایم، نیشنل پارٹی وغیرہ ان سب نے مل کے حکومت کی تشکیل میں حصہ ڈالا ہے، وہ الگ بات ہے کہ ہم اس حکومت کا حصہ ہیں یا نہیں لیکن اسے بنانے میں سب کا ہاتھ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جہاں تک کابینہ میں شمولیت کی بات ہے اس فیصلے میں پیپلز پارٹی کے اپنے خیالات اور تحفظات ہوسکتے ہیں مگر وزیر اعظم نے انہیں واضح طور پر کہاہے کہ وہ ذمہ دارانہ انداز میں کابینہ کا حصہ بنیں، عوام ان سب جماعتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر دیکھتی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شامل کرنے کے لیے قائل کریں۔

بلوچستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان بہت مسائل سے گزر رہا ہے، بلوچستان کے زد میں بھی یہی چیزیں آتی ہیں، اس کا رقبہ بہت بڑا ہے اور اتنے بڑے علاقے میں واقعات کا ہونا اتنا ہی بڑا بن جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات اس لیے بھی حساس ہیں کہ وہاں دو ممالک کی سرحدیں ہیں، جن وزیر اعلی نے وہاں ذمہ داری لی تو سب نے اپنے لحاظ سے وہاں بہتری کی کوشش ضرور کی ہوگی، اب وہاں پیپلز پارٹی کے وزیر اعلی ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ ان کے مسئلوں کو حل کرنے کی کوشش کی جائے۔

جام کمال نے بتایا کہ جب پاکستان کے اندرونی کاروباری مسائل حل نہیں ہوں گے، ان کی شکایتیں نہیں سنیں گے تب تک یہ معاملات حل نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہین کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے مہنگائی پر قابو پایا جاسکتا ہے تو یہ درست نہیں لیکن یہ ایک قدم ہے جو بہت عرصے سے جاری اور اس کے بڑھانا چاہیے، دینا میں پراسئنگ میکانزم ایسا نہیں ہے، ہمیں پرائس کنٹرول میکانزم کو بھی برقرار رکھنا ہے۔

حکومتی ویژن کے حوالے سے جام کمال نے کہا کہ پاکستان میں گورننس، مہنگائی کا مسئلہ ہے، عالمی معیشت کا بھی بہت اثر ہے، بیرونی سرمایہ کاری بھی کافی عرصے سے کم ہے، تو ہمارا ویژن ہے کہ پہلے ہائوس کو آرڈر میں لانا ہے، جو گورننس اسٹرکچر ہے، ایف بی آر کے مسئلے ہیں اس کے ساتھ انرجی کے مسائل کو بہتر کرنے کیلیے دسکوز کو بتایا گیا ہے کہ ان لوگوں پر بوجھ کیوں ڈالا جارہا ہے جو بل دے رہے ہیں، تجارت کے لیے بھی سے ایشوز کو بہتر کرنا ہے۔

جام کمال نے بتایا کہ حکومت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے اور وقت دینے کے لیے جامع اقدامات کرنے کے لیے کوشاں ہے، ہمارے پاس پالیسی کا انبار ہے اب اس کو نافذ کرنے کا وقت ہے، دنیا اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں جہاں فقدان ہیں ان کو حل کیا جانا چاہیے۔یوٹیلیٹی اسٹور کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ باقی معاملات کو بھی دیکھنا ہے، گورننس کے اسٹرکچر کو ٹھیک کرنا ہے۔

معیشت، بے روزگاری اور امن و امان ہماری ترجیحات میں سے ہیں، مہنگائی کو کنٹرول کرنے سے متعلق میکنزم بنائیں گے، سفید پوش طبقے کی سہولت کیلیے وفاقی حکومت لائحہ عمل تیار کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے، معاشی اشاریوں کو بلندی کی جانب لے کر جانا ہے، حکومت معاشی اصلاحات کے لیے تمام اہم اقدامات کرے گی۔

شہبازشریف کی قیادت میں مشکلات کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔جام کمال نے کہا کہ رمضان میں مہنگائی کا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، رمضان میں سبسڈی 6ارب سے بڑھاکر12.5ارب کی گئی، یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کا حصہ ہے، اور وزیراعظم سمیت تمام تر لوگ ریلیف کے لئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پربی آئی ایس پی صارفین کو ریلیف مل رہا ہے، یہ دیکھنے یہاں آئے ہیں کہ عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کے حوالے سے وزیراعظم کی پہلی ترجیح تھی اور یہاں ہر چیز کے ریٹ بہت واضح ہیں۔جام کمال کے مطابق میرے خیال سے یہ ایک اسٹیپ ہے ،آنے والے دنوں میں مزید ریلیف کا حکومت سوچ رہی ہے۔ پہلی ترجیح توانائی کے بحران کا حل نکالنا ہے، دوسری ترجیح صنعت کاری کو بڑھانا ہے۔ ہمیں برآمدی کاروبار کوسپورٹ کرنے اور غیرملکی سرمایہ کاری کوفروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہوتی رہیں لیکن پاکستان نے تمام چیلنجز کا مقابلہ کیا۔قبل ازیں وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے مزار قائد پر حاضری دی فاتحہ خوانی کی ، انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کیئے