قرضے لے کر تنخواہیں ادا کر رہے ہیں کب تک قرضوں کی زندگی گزاریں گے،وزیراعظم شہباز شریف

آج روزہ ہے اسلئے شرکاء کو قرضے کے پیسے کی چائے نہیں دی جا رہی ہے،فیصلہ سازی کا عمل تیز کرنا ہوگا،آج بھی قرضوں کا پہاڑ ہے،تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 26 مارچ 2024 14:38

قرضے لے کر تنخواہیں ادا کر رہے ہیں کب تک قرضوں کی زندگی گزاریں گے،وزیراعظم ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 مارچ2024 ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضے لے کر تنخواہیں ادا کر رہے ہیں،ہم کب تک قرضوں کی زندگی گزاریں گے،فیصلہ سازی کا عمل تیز کرنا ہوگا،آج بھی قرضوں کا پہاڑ ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے اگلے ماہ قسط مل جائے گی،ٹیکس لینس ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج روزہ ہے اسلئے شرکاءکو قرضے کے پیسے کی چائے نہیں دی جا رہی ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور پروگرام کرنا ہے اس کے ساتھ گروتھ بھی کرنی ہے ۔آئی ایم ایف پروگرام کی کچھ حدود ہوتی ہیں۔آئی ایم ایف کا پروگرام استحکام کیلئے ہے، 16 ماہ کی حکومت میں ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، گاڑی کے دو پہیے ہیں ایک نجی سیکٹر اور دوسرا حکومت پاکستان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو پاکستان کا اعزازی سفیر کا درجہ دیا جارہا ہے۔

ٹاپ ٹیکس پیئرز کو پاکستان اونر کارڈ دیا جائے گا۔شہباز شریف نے مزیدکہا کہ حکومت پاکستان کو صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر نجی سیکٹر کی مدد کرنی ہے۔ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں۔ مضبوط معیشت ہوتی ہے تو قوم کی آواز سنی جاتی ہے اور اگر معیشت کمزور ہو تو کمزور کی آواز کوئی نہیں سنتا۔ ٹیکس دہندگان کو بہتر ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، ایف بی آر کو ری اسٹرکچر کر رہے ہیں۔

تمام پالیسیوں پر کام شروع ہوچکا ہے، پاکستان معاشی ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ صنعت، زراعت اور آئی ٹی کو فروغ دینا ہوگا۔وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہے۔ٹیکس دینے والے ہمارے قومی ہیروز ہیں۔ہم محصولات کو بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔آنے والے دنوں میں پاکستان کیلئے اچھی خوشخبریاں سننے کو ملیں گی۔